قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
{…الاربعین للطالبین…} تصنیف:مولاناعبدالرحمن صاحب رویدروی اشرفیؔ استاذ حدیث وتفسیروفقہ جامعہ مظہرسعادت،ہانسوٹ،بھروچ،گجرات اللہ جل جلالہٗ وعم نوالہٗ نے اپنی شان کریمی ورحیمی کے صدقے ہدایت انسانی اورحفاظت ہدایت انسانی کی خاطرجوحسین وزریں سلسلے قائم وجاری فرمائے ہیں ان میں دوسلسلے بنیاداوراساس کی حیثیت رکھتے ہیں ،ان میں ایک سلسلہ کتاب اللہ کااور دو سر اسلسلہ رجال اللہ کاہے۔کتاب اللہ کے ذریعہ اصول حیات،دستورحیات، قوانین وضوابط حیات اورآج کی ٹکسالی تعبیراختیارکی جائے تویہ کہاجائے کہ قرآن سے زندگی گذرانے کی تھیوری کاپتہ چلتاہے،دوسری طرف رجال اللہ،اعلائے کلمۃ اللہ اور رضا ئے الٰہی کے حصول کے جذبہ سے سرشارہوکرانسانیت کوضلالت کے گھٹاٹوپ اندھیروں سے نکال کراجالوں میں لانے کے لیے جہدمسلسل، سعی ٔ پیہم اورمجاہدات شاقہ برداشت کرکے اسوۂ حسنہ اورنمونہ ٔ حیات پیش کرتے ہیں جس کو آج کی جدیدتعبیر میں پریکٹیکل کہاجاتاہے،بہرحال انسانیت کی رہبری کے لیے کتاب وسنت کوایک دوسرے سے جدا نہیں کیاجاسکتا۔ کتاب اللہ کے ذریعہ منشائے الٰہی کا پتہ چلتاہے تواحادیث مبارکہ کے ذریعہ منشائے خداوندی کوپوراکرنے کا صحیح راستہ معلوم ہوتاہے،اسی لیے اشتغال بالقرآن سعادت ابدی کاضامن ہے اوراشتغال بالحدیث تسکین وطمانینت اورانبساط وتروتازگی کاسامان،کتناسچا اورپکا فرمان رہبرکامل آقائے مدنی صلی اللہ علیہ وسلم کاہے’’نضراللہ امرأ سمع مقالتی فحفظہاوأداہاکماسمعہا‘‘(مسندالبزار)