قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
امت مسلمہ کے اختلافی مسائل اوران کا حل الحمد للہ رب العلمین والعاقبۃ للمتقین والصلاۃ والسلام علی سیدالانبیاء والمرسلین، محمدو علی آلہ وأصحابہ أجمعین،امابعد! اللہ رب العزت نے چوں کہ انسانوں کی طبیعتیں مختلف بنا ئی ہیں اورہرشخص کے سوچنے اور سمجھنے کااندازدوسرے سے مختلف ہوتا ہے،اس لیے انسانوں کے درمیان اختلاف ِرائے کاہوناایک لاز می اورلابدی امر ہے،جس سے چھٹکارا ممکن ہی نہیں اوریہ بات ظاہر ہے کہ جب دوانسانوں کی رائے میں اختلاف ہوتاہے توبشری تقا ضے سے کبھی ایک دوسرے سے کچھ رنجش بھی پیداہو جاتی ہے ، مگر انسانی اخلاق کاکمال یہ ہے کہ اس طبعی رنجش کے باوجوداپنے آپ کو بے قابونہ ہونے دے اور نزاع وفسادسے احترازکرے۔ صحابۂ کرام بھی چوں کہ بشرہی تھے اوربشری لوازم سے متصف تھے اس لیے ان کے مابین بھی اختلاف ِرائے رونما ہوا اور اس اختلاف کی وجہ سے ان کے مابین بھی کبھی اَن بَن ہوجاتی تھی، مگریہ حضرات اس کے باوجودنفسیات سے گریز کر تے تھے اور ایک دوسرے کی تعظیم وتکریم کیا کرتے تھے۔مثلاً: ایک مرتبہ بنوتمیم کاایک قافلہ حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہواتوحضرت ابوبکررضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ رائے پیش کی کہ’’قعقاع بن معبد‘‘کوامیربنایاجائے اورحضرت عمررضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ نہیں بل کہ’’اقرع بن حابس ‘‘کو امیر بنایا جا ئے