قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
(۸) استاذاورمعلم کو وصف ِحلم وبربادی سے آراستہ ہونا چاہئے ،کیوں کہ مشہورمقولہ ہے، کہ ’’الحلم زینۃ العلم‘‘۔ (۹) بزرگوں کاارشادہے کہ والدین اولادکوخداسے عرش سے مانگ کر فرش پر لا نے کاذریعہ ہیں ،اوراساتذہ نونہالانِ امت کوروحانی ترقی دے کر فرش سے عرش پر پہونچانے کا وسیلہ اورذریعہ ہیں ۔ (۱۰) اپنے باطن کی فکر کریں ،ذکر کی مجلسیں قائم کریں ،مشائخ حقہ سے منسلک رہیں ۔ کسی نے بہت بہتر کہا ہے کہ : ………ہر کجا باش با خدا باش۔ بہر حال یہ دس نکاتی پروگرام اپنے برادرانِ ملت کے نام اس وقت پیش خد مت ہے،میں ملت کے فضلاء ،علماء ،طلبا، معاونین اورمتعلقین کے لئے دل سے دعاگوہوں ، کہ اللہ تعالیٰ ہر طرح کی ظاہری،باطنی،دینی اوردنیوی ترقیات سے مالا مال فرمائے،ہر قسم کی ذلت وخواری سے حفاظت فرمائے،آپ کایہ پروگرام ہر طرح کامیاب ہو۔ قدم بڑھاؤ ترقی کرو ضرور ولے رہے نبی کے قدم پر نظر خدا کے لئے{…کلام منظوم…} آؤ کہ نفرتوں کو محبت میں ڈھال دیں فرقہ پرستیوں کا جنازہ نکال دیں پونہؔ میں آؤ بیٹھ کے یہ عہد ہم کریں چھوڑیں گناہ ،اپنے پرائے کا غم کریں تعلیم و غم گساری کا نعرہ لگائیں ہم ذاتوں کے بھیدبھاؤکو دل سے مٹائیں ہم وشوناتھؔ جی کے کیمپ میں خواجہ کادم بھریں راضی خدائے پاک کودھرتی پہ ہم کریں اپنامشن جہاں میں ہو توحید و اتحاد ہو الفت و خلوص کی بنیاد زندہ باد عیسائی،سکھ،وہندومسلماں ہوں ساتھ سا تھ یکتاکے گیت گاکے بھلائیں گے ذات پا ت اپنے وطن کی مل کے بڑھائیں گے آبرو نعرہ یہی فلاحی ؔکاگونجے کا چارسو