قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
نامی کتاب تصنیف فرمائی ۔ اسی طرح حصن ِحصین اور اللہ کے پیارے پیارے نام اور جا معہ اشرفیہ راندیر کے بانی ومہتمم کی کتاب وظائف ِاشرفیہ ان جیسی کتابیں ہمارے اکابر ین و بزر گا نِ ملت کے قلم گوہر بار سے وجود پذیر ہوچکی ہیں جو علامت ہے اس بات کی کہ اس طرح کی تصنیف کا متقدمین اور اسلاف میں بھی ذوق رہا ہے۔ ہمارے جامعہ اکل کوا کے ہونہار فاضل،شعبۂ دینیات کے خاموش،محنتی اوربا فیض استاذجناب مولانا عبدالغفار صاحب اشاعتیؔ نانیگاؤ ں نے بچوں کی نفسیات کوسامنے رکھ کرفضائل سُوَرِقرآن،خصائص ِآیاتِ قرآن،نیزاعجازوعجائبات ِقرآن اورمعلومات ِقرآنی وغیرہ مضامین پر بہت ہی قیمتی اورمفید موادجمع کیا ہے،جوان کے صاف وشفاف ذوق اور تعمیری وتعلیمی مزا ج کاغمازہے،اوراس حقیقت کابھی انکارنہیں کیاجاسکتاکہ اس طرح کی کتاب ِنومعرض وجودمیں لانے کے لیے رئیس الجامعہ خادم القرآن حضرت مولانا غلام محمد وستانوی دامت برکاتہم جن کی ادعیہ میں ایک اہم دعایہ ہوتی ہے کہ’’ اے اللہ میرے سبھی فضلاء کو خدمت قرآن کے لیے قبول فرماکر ان کوخادم القرآن بنا‘‘نیزجس شعبۂ دینیات کے تحت یہ خدمت انجام دے رہے ہیں ان کے ذمہ داران اورمسئولین خصوصاً ماہرفی تعلیم القرآن،سرپرست ونگرانِ اعلیٰ شعبۂ دینیات استاذمحترم جناب قاری سلیما ن صاحب اشرفیؔقاسمیؔرویدروی اورجناب مولاناسعیداحمدبن مولاناغلام محمدوستانوی صا حب کی صدار ت کا بھی دخل ہے۔ اللہ پاک ہمارے اس ابھرتے،نکھرتے لہلہاتے فاضل کی اس تصنیف کوشرف قبولیت عطافرماکر ان کے اساتذہ کے لیے ذخیرۂ آخرت اوروالدین کے لیے ذریعۂ نجات بناکر مقبول ومنظورفرمائے۔آمین! ۴؍صفرالمظفر۱۴۳۷ھ -م-۱۷؍نومبر۲۰۱۵ء بروزمنگل ضضضضضضضضضضضض