قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
گے، عرض کیا گیایارسول اللہ! یہ نجات پانے والا فرقہ کون سا ہے فرمایامااناعلیہ واصحابیجولوگ اس راستے پر قائم رہیں گے جس پرمیں ہوں اور میرے صحابہ ہیں ‘‘۔ اس حدیث سے یہ بات معلوم ہوگئی کہ نظریاتی اختلاف محمود نہیں نیز جن جماعتوں میں یہ اختلاف پایاجاتا ہے،ان میں سے صرف ایک جماعت ہی حق پر ہے اوروہ جماعت وہ ہے جوحضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپؐ کے صحابہ کے طریق پر قائم ہو،اس لیے سب سے پہلے توجن جماعتوں میں عقائد کااختلاف پایاجاتا ہے،ان پرلازم ہے کہ وہ اتباع حق کو اپنامقصدبنائیں اوران ہی نظریات کو اپنائیں جوقرآن وحدیث کے مطابق ہیں ،محض اتباع ہویٰ اوردنیوی مقاصدکی خاطرمذہب حق سے روگردانی نہ کریں ، کہ یہ بہت بڑے خسارے کی بات ہے اوراس کا انجام جہنم ہے۔ ’’اعاذنااللہ من النار‘‘(ماخوذاز:اختلاف امت اورصراط مستقیم ص:۱۲/۱۳) نیزاللہ رب العزت کاارشاد ہے ’’یٰایہاالذین آمنواکونوا قوامین للہ شہداء بالقسط ولایجرمنکم شنَآن قوم علی ان لاتعدلواoاعدلواہواقرب للتقویٰ‘‘اے ایمان والو!اللہ کے لیے انصاف کی گواہی دینے کے لیے کھڑے ہوجایاکرو اورکسی قوم کی دشمنی تمہیں اس بات پر آمادہ نہ کرے کہ تم انصاف کوچھوڑبیٹھو(بل کہ)انصاف سے کام لو،یہی تقویٰ سے زیادہ قریب ہے(مائدہ: ۸ ) لہٰذا کسی کی دشمنی کی بنیادپر اتباع حق سے روگردانی کرنابڑی نادانی کی بات ہے۔