قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
بیان فرمائے اورآپؓ کے علم وتقویٰ،زہدوقناعت اورفکرِ آخرت میں رات کورونے اورتڑپنے کو بیان کیا توحضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس قدرروئے کہ آپؓ کی ڈاڑھی مبارک آنسوؤں سے ترہوگئی، او ر آپؓآستین سے آنسوؤں کوپوچھتے ہوئے فرمانے لگے ’’ کذاکان ابوالحسن‘‘کہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ ایسے ہی تھے،حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے اس رونے کودیکھ کر حاضر ین بھی ہچکیاں لے لے کررونے لگے۔ یہ مثالیں توبطور نمونہ کے بیان کردی گئیں ورنہ اس کے علاوہ سیکڑوں مثالیں ہیں کہ آپسی اختلاف ِ رائے کے باوجود صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین ہمیشہ ایک دوسرے کی تعظیم کیا کرتے تھے۔ چوں کہ صحابہ کرام نے اختلاف رائے کے باوجود ہمیشہ قلبی اتحادواتفاق کوبرقراررکھا،اس لیے مخالف طاقتیں ان کے اختلاف سے فائدہ اٹھانے میں کامیاب نہ ہوسکیں ،چناں چہ حضرت عثمانؓ کے قصاص کے بارے میں جب حضرت علی اور حضرت معاو یہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے درمیان اختلاف ہوااورجنگ کی نوبت آگئی تو اس دوران قیصر روم نے حضرت معاویہ ص کوخط لکھا کہ ’’علی نے تم کو ستا رکھا ہے،اس لیے اگرتم کہوتومیں تمہاری مدد کے لیے فوج بھیج دوں ، توحضرت معاویہؓ نے جواب لکھا ’’اے نصرانی کتے !میرے اورعلی کے درمیان جواختلاف ہے تواس سے فائدہ اٹھاناچاہتاہے ؟یاد رکھ! اگرتونے حضرت علی کی طرف ترچھی نگاہ سے دیکھا توسب سے پہلے