قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
حاصل نہ کرسکتے ہوں ، توہم ان کی کفالت کی ذمہ داری لے لیں گے‘‘بہر حال بہت ہی اچھے انداز میں شیخ بصفر کا خطاب رہا، اور بہت جنچے تُلے اندازمیں مولانا حذیفہ صاحب نے ترجمانی فرمائی۔ اس کے بعد شیخ داؤد علوانی کا ناصحانہ اوردرد مندانہ خطاب ہوا، جس میں شیخ علوانی نے مجمع ِعام کو بالعموم اور بالخصوص علماء وطلباء کو اہتمامِ صلاۃ کی تلقین فرمائی،نیز والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کا سبق دیا،اور رشتہ داروں کے ساتھ صلہ رحمی کی ترغیب دی،اور شیخ جو خود تہجد گذار اشراق وچاشت کے پابند ہیں اور اللہ نے دین ودنیا کی دولت سے بہرہ ور فرمایا،اخیراً حاجی احمد وسئی والاجو، ان کے پارٹنر تھے اور مرحوم ہوچکے ہیں ،ان کے لیے دعائیمغفرت فرمائی،اسی طرح بھائی سلیم، فرید،اقبال،عبدالقادرکی والدہ کے لیے دعائے مغفرت پر خطاب کا اختتام ہوا۔اس کے بعد رئیس جامعہ نے راقم الحروف کو نتائج کے اعلان کا مکلف بنایا۔ الحمد للہ اس مسابقہ میں بہت سے معاونین نے اخلاص بھرے انداز میں نقدی اور اشیاء کی شکل میں انعامات دے کر طلباء کی حوصلہ افزائی فرمائی،اوربہت سے اداروں کے سربراہان،دور ودراز کا سفر کرکے تشریف لائے۔ ہم ممنون ہیں جامعہ کے تمام شعبہ جات کے اساتذہ وملازمین،خصوصاً اساتذۂ تجوید،کتب،حفظ اوردینیات کے کہ اس مسابقہ کوکامیاب بنانے میں ان کاپوراپورا تعاو ن حاصل رہا،نیز مہمانوں کی ضیافت کاحق ادا کرنے کے جذبہ سے حافظ اسحاق صاحب نائب رئیس جامعہ اورحافظ عبد الصمد صاحب ناظم مطبخ کی خصوصی توجہات ودلچسپی نے کسی بھی مہمان کو حرفِ شکایت زبان پر لانے کا موقع نہ دیا۔ مولانا حذیفہ صاحب کی خصوصی د لچسپی کے نتیجہ میں اسٹیج وغیرہ کو مزین کرنے