قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
گجراتی زبان کے ادباء سے بھی فوقیت رکھتے تھے،حضرت کے ہاتھوں گجراتی زبان میں اولادکے حقوق،مختصر شمائل ِ ترمذی جیسی بہت سی قیمتی وانقلابی کتابیں منظرِ عام پر آچکی ہیں ،ان میں سے بعض کتابوں کا انگریزی زبان میں ترجمہ بھی ہوچکا ہے۔ حضرت مولانا وستانوی صاحب دامت برکاتہم کو حضرت مفتی صاحبؒ سے ملّی ومذہبی مسائل کے تعلق سے خاص دلچسپی رہی ہے ، اس کے لیے مرحوم ہرطرح کی خد مت پیش فرماتے،مولاناوستانوی صاحب نے بمقام کرمالی تجہیزوتکفین کے موقع پرتعزیتی تقریرمیں فرمایاتھاکہ وہرابرادری سودخوری کے مہلک مرض میں مبتلا تھی ، دیندار اور غیر دیندارہرخاندان اس لعنت کاشکارتھا،ایسے پریشان کن حالات میں حضرت مفتی صا حبؒ کاقلم جوش میں آیااور’’سودکی شرعی حقیقت‘‘کے نام سے ایک کتابچہ تحریرفرماکر اس بھیا نک لعنت سے لوگوں کو بچانے کاایک مجددانہ کارنامہ انجام دیا، اس کے علاوہ بھی وقتِ ضرورت مناسب موضوع پر ماحول اور حالات کے تقاضے کے پیشِ نظر بہت سی مفید اور کار آمد کتابیں آپ کے رشحۂ قلم سے وجود میں آچکی ہیں ، مرحوم نے وقتاً فوقتاً صدق دل سے قیمتی بل کہ انقلابی کتابیں تحریر فرما کر قوم وملت کی رہنمائی کی خدمت انجام دی ہے۔ انتقال کے ایک ہفتہ قبل (کلاپر یس بمقام بھروچ) مفتی صاحبؒ نے حضرت مولانا حسن صاحب دامت برکاتہم بھڑکادروی کو فرمایا کہ میں نے اسلام اور دہشت گردی کے موضوع پر ایک کتاب لکھی ہے، جس کا گجراتی ترجمہ آپ ہی سے کرانا ہے، اور اس کو انگریزی زبان میں بھی طبع کرائیں گے اور ہندی میں بھی ترجمہ کا بندوبست آپ ہی کے ذمہ ہے، مسودہ سنیچر کو بھیج دوں گا، دہشت گردی اور اسلامی تعلیمات کے