احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
خوب فاضل شخصیت ہیں کہ ملائکہ کے وجود پر قرآن وسنت کے دلائل بکثرت جمع کر دئیے ہیں۔ اخلاص کا یہ عالم ہے کہ اپنا نام تک نہیں لکھا۔ اس رسالہ کے احتساب کی جلد ہذا میں اشاعت پر بہت ہی خوشی محسوس کرتا ہوں۔ ۲۰… لاہور اور قادیان کے سالانہ جلسہ کے موقع پر جماعت احمدیہ کی خدمت میں ہمارا علمی ہدیہ: اس رسالہ کا دوسرا نام: ’’مسیح موعود کی پیش گوئی متعلقہ بمصلح موعود کی منصفانہ تحقیق‘‘ دسمبر۱۹۴۴ء میں قادیانی ولاہوری گروپ کے قادیان ولاہور میں سالانہ جلسے تھے۔ اس موقعہ پر تنظیم اہل سنت کے مرکزی دفتر شریف لاج امرتسر کے مہتمم حضرت مولانا سید نور الحسن شاہ بخاریؒ تھے جو امام اہل سنت تھے۔ دیوبند کے فاضل اور دارالمبلغین لکھنؤ کے تربیت یافتہ تھے۔ حضرت شاہ عبدالعزیز محدث دہلویؒ کے بعد برصغیر میں ردرفض پر سب سے زیادہ قلمی کام آپ نے کیا۔ آج بھی ان کی تحریرات وقیع کتب کی شکل میں علمی خزانوں کو سموئے ہوئے ہیں۔ آپ نے ۲۴؍دسمبر ۱۹۴۴ء کو یہ رسالہ شائع کیا۔ اس جلد میں اس کی اشاعت اﷲ رب العزت کا ہمارے لئے انعام ہے۔ ۲۱… آنجہانی مرزاقادیانی کے سولہ سفید جھوٹ: حضرت مولانا خدا بخشؒ صاحب شجاعبادی عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے فاضل اجل خطیب تھے۔ ردقادیانیت کے موضوع پر ان کی بڑی مضبوط گرفت تھی۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے تحت ڈیرہ غازیخان، بہاول پور، چنیوٹ، چناب نگر، بہاولنگر میں خدمات سرانجام دیں۔ آپ نے یہ رسالہ تحریر کیا جس میں مرزاقادیانی کے سولہ جھوٹ جمع کئے۔ اس جلد میں اس رسالہ کی اشاعت فقیر کے لئے ذاتی خوشی کا باعث ہے کہ اپنے ایک بھائی کے رشحات قلم محفوظ کرنے کی اﷲ رب العزت نے توفیق بخشی۔ ۲۲… قادیانی دنیا کا چیلنج، پانچ سوال اور پانچ ہزار روپیہ نقد انعام: مولانا تاج الدین خان بسمل گجرات کے رہنے والے تھے۔ پھر سندھ پڈعیدن میں جاکر رہائش اختیار کی۔ جمعیت علماء اسلام ضلع خیرپور سندھ کے نائب امیر بھی رہے۔ بہت ہی بہادر اور متحرک عالم دین تھے۔ آپ کا یہ رسالہ اس جلد میں اشاعت پذیر ہورہا ہے۔ فلحمدﷲ تعالیٰ!