احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
مرزا قادیانی کی ایک عبارت جو (ضمیمہ حقیقت الوحی ص۶۵، خزائن ج۲۲ ص۶۸۹)میں ہے ’’وسمیت نبیّا من اﷲ علی طریق المجاز لا علی وجہ الحقیقت‘‘یعنی ’’اور اﷲ کی طرف سے میرا نام نبی رکھا گیا۔ مجاز کے طور پر نہ حقیقت کے طور پر۔‘‘ اس عبارت سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ مرزا قادیانی نے آخر عمر میں بھی نبی کالفظ اپنے لئے بطور مجاز کے استعمال کیا ہے نہ حقیقت کے طور پر۔ قادیانی گروہ کی طرف سے جو یہ جواب دیا گیا ہے (کہ نبوت مجازی اورحقیقی دونوں نبوت کی قسمیں ہیں) ٹھیک نہیں۔ کیونکہ اقسام میں مقسم ایک معنی کے اعتبار سے مشترک ہونا چاہئے۔ اگر یہاں مقسم (نبوت) کا ایسا معنی لیا جاوے جو حقیقی معنی اور مجازی معنی(محدثیت) کو بھی شامل ہو۔ تو اس صورت میں نبوت کا معنی لغوی ہوگا نہ اصطلاحی۔ اگر لفظی اشتراک کی بناء پرتقسیم ہو تو حقیقت کی حقیقت اور ہوگی اور مجاز کی اور۔ دوسری طرف مرزا قادیانی او ر ان کے حواریوں نے حقیقی نبوت کے لوازمات کو مرزا قادیانی کی نبوت پر چسپاں کرنے کی کوشش کی ہے۔ یعنی دوسرے مسلمان کافر ہیں۔ اہل کتاب کی طرح میں ان کو لڑکی کا رشتہ دینا منع ہے اور نماز جنازہ منع ہے وغیرہ وغیرہ۔ اس دورنگی چال کو کسی صحیح نقطہ نظر پرلانا مشکل،بلکہ محال ہے۔ اس واسطے دونوں گروہ اپنی اپنی جگہ مجبو ر ہیں۔ قادیانی گروہ لفظ مجازی کی تاویل کرتا ہے یعنی غیر مستقل نبوت کو نبوت مجازی، مجاز کے طور پر کہا ہے۔ ورنہ اصل میں وہ حقیقی نبوت ہے۔ جیسے ان کی اور عبارت سے پتہ چلتا ہے جو گزر چکی ہے۔ اس کی مثال اسی طرح ہے جیسے قرآن کے اطلاق کے متعلق شرح عقائد میں لکھا ہے کہ قرآن اس لفظی وجود کے لئے بھی حقیقت کے لحاظ سے مستعمل ہے اور مشائخ نے جو یہ لکھا ہے کہ قرآن کا حقیقی مفہوم کلام نفسی ہے اور کلام لفظی پراطلاق مجاز ہے۔ اس کا یہ مطلب ہے کہ اصل کلام نفسی ہے اور کلام نفسی پر اطلاق دال ہونے کی بل پر ہے۔ جو اصل میں مجازی ہے۔ مگر وضع کے اعتبار سے حقیقی ہے۔ پس قادیانی گروہ کا استدلال ان عبارات سے قوی ہو جاتا ہے جن میں نبوت کے لوازمات کا ذکر ہے۔ ان عبارات کے مقابلہ میں یہ ایک عبارت جو مرزا قادیانی کی آخری عمر میں ان سے لرزد ہوئی ہے۔ کچھ حقیقت نہیں رکھتی۔ لہٰذا اس کی تاویل کرنی چاہئے۔ حالانکہ لاہوری گروہ بھی ایک وقت تک قادیانیوں کے ساتھ اس اعتقاد میں متفق رہا اور خلافت کی رسہ کشی میں الگ ہوتے اور مرز اقادیانی سے جو دراصل مداری کے پٹارہ کی طرح پر قسم کی گنجائش