احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
لیکن یہ کیا ضروری ہے کہ ہر آرزو اس دنیا میں پوری ہو۔ جو خدا قیامت کے دن محمدی بیگم سے نکاح کرا سکتا ہے۔ کیا وہ اس دن مبارک احمد کا شبیہ نہیں دے سکتا؟ ’’ان اﷲ علی کل شی قدیر‘‘ نتیجہ… ایک غیر جانبدار مبصر اور آزاد محقق جب ۲۰؍فروری ۱۸۸۶ء سے لے کر ۵؍نومبر ۱۹۰۷ء تک کے مرزاقادیانی مسلسل ڈیڑھ دو درجن الہام دیکھتا ہے اور سال دو سال نہیں، برابر بائیس سال یہ حسرت خیز اور غم انگیز داستان سنتا ہے۔’’تبلیغ رسالت، تریاق القلوب، انجام آتھم وغیرہ مصنفات مرزا کے سینکڑوں صفحات پر پسر موعود کی تفصیلات پڑھتا ہے تو اسے جہاں مرزا قادیانی کی قابل رحم حالت پر ترس آتا ہے۔ وہاں وہ دجل و فریب اور افتراء و تاویل کا شاہکار دیکھ کر پکار اٹھتا ہے: ایں کاراز تو آید و مرداں چنیں کنند مرزائی دوستو!دنیا بھر میں ایک انسان پیش کردو جس کا دماغ صحیح ہو اور جو مرزائی بھی نہ ہو اور وہ مرزا قادیانی کی ان تمام تصریحات اور اس حادثہ کی ساری تفصیلات دیکھ کر فیصلہ کر دے کہ مرزا قادیانی کی یہ عظیم الشان پیش گوئی پوری ہوئی۔ ’’فان لم تفعلوا ولن تفعلوا فاتقوا النار…‘‘ گو یہاں صاف طور پر آشکار ہو جاتا ہے کہ بڑے میاں صاحب کی طرح چھوٹے میاں صاحب بھی اپنے دعویٰ مصلح موعود میں سچے نہیں ہیں۔ جب بانس نہ رہا تو بانسری کیا بجے گی؟ تاہم کسی صحبت میں ہم اس اعلان پر مستقل بحث بھی کریں گے۔ انشاء اﷲ تعالیٰ! مخلصانہ اپیل آخر میں ہم احمدی احباب سے اس قدر ضرور عرض کریں گے کہ یہ روپیہ، پیسہ، جاگیر ، جائیداد کا معاملہ نہیں! ایمان و آخرت کا سوال ہے۔ خدارا اپنے مستقبل کی فکر کیجئے اور ٹھنڈے دل سے سوچئے کہ کیا نبی کی عظیم الشان پیش گوئی جھوٹی ہو سکتی ہے یا خدا کا صریح وعدہ صاف طور پر غلط ہو سکتا ہے؟ ہرگز نہیںاور قطعاً نہیں تو کیا ہمارے معزز دوست قبر کی تاریکی اور قیامت کا جانکاہ منظر پیش نظر رکھ کر اپنی ضد، ہٹ دھرمی سے باز آنے سے ہمت کریں گے اور ایک غلط قدم جو غلط فہمی سے اٹھ چکا ہے۔ واپس لینے کی سعادت سے بہر اندوز ہوںگے۔ خدا ہمیں صحیح سوچنے اوردرست سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین! مرزائی دنیاکا خیر اندیش … مہتمم مرکز تنظیم اہل سنت