احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
۱۸۸۶ء میں کی گئی ہے اور پھر (انجام آتھم ص۱۸۳)میںبتاریخ ۱۴؍ستمبر ۱۸۸۶ء میں یہ پیش گوئی کی گئی اور پھر یہ پیش گوئی (ضمیمہ انجام آتھم ص۵۸)میںکی گئی ۔ سو خدا تعالیٰ نے میری تصدیق کے لئے اور تمام مخالفوں کی تکذیب کے لئے اس پسر چہارم کی کو پیش گوئی کو ۱۴؍جون ۱۸۹۹ء میں جوبمطابق ۴؍صفر ۱۳۱۷ھ تھی۔ بروز چہار شنبہ پورا کر دیا۔ یعنی وہ مولود مسعود چوتھا لڑکا تاریخ مذکورہ میں پیدا ہو گیا۔‘‘ (تریاق القلوب ص۴۳، خزائن ج۱۵ص۲۲۱) (۲۰؍فروری کے اشتہار والی پیش گوئی ۲۲؍مارچ ۱۸۸۶ء کے اعلان کے خلاف نو سال کی بجائے ۱۸۹۸ء میں چودھویں سال پوری ہوتی ہے۔ مگر پھر بھی مرز اقادیانی کی تصدیق اور تمام مخالفین کی تکذیب کے لئے! خیر وعدہ الٰہی کے ایفاء میں صرف پانچ سال کا فرق کوئی ایسا بڑا فرق نہیں۔ بہر حال خدا نے ۱۴؍جون ۱۸۹۹ء کو اپنا وعدہ پورا کردیا) ’’چنانچہ اصل غرض اس رسالہ کی تالیف سے یہی ہے کہ تاوہ عظیم الشان پیش گوئی جس کا وعدہ چار مرتبہ خدا تعالیٰ کی طرف سے ہو چکا تھا۔ اس کی ملک میں اشاعت کی جائے۔ کیونکہ یہ انسان کی جرأت نہیں ہو سکتی کہ یہ منصوبہ سوچے کہ چار لڑکوں کے پیدا ہونے کی پیش گوئی کرے جیسا کہ اشتہار ۲۰؍فروری ۱۸۸۶ء میں کی گئی اور پھر ہر ایک لڑکے کے پیدا ہونے سے پہلے اس کے پیدا ہونے کی پیش گوئی کرتا جائے اور اس کے مطابق لڑکے پیدا ہوتے جائیں( لیکن پہلی پیش گوئی پر تو لڑکے کی بجائے لڑکی پیدا ہو)یہاں تک کہ چار کاعدد جو پہلی پیش گوئیوں میں قرار دیا تھا، وہ پورا ہو جائے۔ کیا ممکن ہے کہ خدا تعالیٰ مفتری کی ایسی مسلسل طور پر مدد کرتا جائے کہ ۱۸۸۶ء سے لغایت ۱۸۹۹ء چودہ سال تک برابر مدد جاری رہے۔ کیا کبھی مفتری کی تائید خدا نے ایسی کی؟یا صفحہ دنیا میں اس کی کوئی نظیر بھی ہے۔‘‘ (تریاق القلوب ص۴۳، خزائن ج۱۵ص۲۲۱،۲۲۲) ’’سوصاحبو! وہ دن آگیا اور وہ چوتھا لڑکا جس کا ان کتابوں میں چار مرتبہ وعدہ کیا گیا تھا۔ صفر ۱۳۱۷ ہجری کی چوتھی تاریخ میں بروز چہار شنبہ پیدا ہو گیا۔‘‘ (تریاق القلوب ص۴۳، خزائن ج۱۵ ص۲۲۳) ۸؍اپریل ۱۸۸۶ء کی پیش گوئی کے خلاف لڑکے کی بجائے لڑکی کا تولد ہونا پھر ۲۰؍ فروری ۱۸۸۶ء کی پیش گوئی کے خلاف بشیر کا پیدا ہو کر مر جانا۔ ۸؍اپریل ۱۸۸۶ء کی پیش گوئی کے