احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
M حامدا وشاکراﷲ العزیز الحکیم، مصلیا ومسلما علی رسولہ الکریم! ناظرین پر پوشیدہ نہیں کہ اہل سنت والجماعت و گروہ مرزائیہ میںحیات مسیح علیہ السلام کا مسئلہ مدت سے زیربحث ہے۔ علماء اسلام نے مرزائیوں کے دعاوی کے جوابات دیئے۔مگر آج تک ان کو یہ حوصلہ نہ ہوا کہ علماء اسلام کی تحریروں کا جواب دے سکیں۔ پھر بھی وہ اگرکچھ کرتے ہیں تو یہ کہ کسی وقت انہی مضامین کو دہرا دیتے ہیں جو مرزا قادیانی لکھ گئے اور علماء اسلام نے ان کا دندان شکن جواب دے دیا۔ اس مسئلہ کے متعلق ایک مضمون قابل مطالعہ ناظرین درج اخبار اہل فقہ ہونے والا تھا۔ اگرچہ مضمون مختصر ہے لیکن میں نے مناسب سمجھا کہ اس کو بھی بصورت رسالہ اخبار کے ہمراہ چھاپا جائے تاکہ ناظرین اس کو محفوظ رکھ سکیں۔ چنانچہ یہ مضمون آپ کے سامنے پیش کیا جاتا ہے۔ امید ہے کہ آپ غو ر سے مطالعہ فرمائیںگے۔ الراجی الی رحمتہ ربہ الاحد! غلام احمد عافاہ اﷲ وایدمدیر اہل فقہ امرتسر! شروع مضمون اس میں کوئی شک اور شبہ نہیں ہے اور یہ حق الامر ہے کہ حضر ت عیسیٰ علیہ السلام اس وقت تک زندہ آسمان پر موجود ہیں۔ جیسا کہ اہل اسلام اہل سنت و جماعت کا عقیدہ ہے اورقرآن شریف اور احادیث و دیگرکتب تاریخ و سیرمیں اس طرح درج ہے۔ پہلے مرزا قادیانی اور اب مرزائی اپنا گلا پھاڑ پھاڑ کر چلّاتے ہیں۔ روتے، چیختے ہیں۔ آئے روز اسی پرمر رہے ہیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام فوت ہو چکے ہیں۔ حالانکہ مسلمانوں کے عقائد کے مطابق علاوہ حضرت مسیح ابن مریم علیہم السلام کے تین پیغمبران علیہم السلام اور بھی زندہ اس وقت موجود ہیں۔ دو آسمان پر اور دو زمین پر۔ آسمان پر حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور حضرت ادریس علیہ السلام اور زمین پر حضرت خضر علیہ السلام اور دوسرے حضرت الیاس علیہ السلام ۔ یہ سن کر مرزائی لوگ اور بھی ’’یتخبط