احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
مدینہ منورہ کے غریب مسلمان یہ سن کر تھرا ضرور جائیں گے کہ و ہ سب کافر ہیں اورہمارے قادیانی دوستوں سے سوال کریں گے کہ کیا ہم سب ساکنین مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ اورروم و شام اور عربستان اور افریقہ ملک مصر تیونس وغیرہ کے سب مسلمان جو چوبیس کروڑ سے زیادہ ہیں،ناکردہ گناہ کافر ہوگئے تو قادیانی حضرات فرمائیں گے کہ ناکردہ گناہ کیسے،تم نے گناہ عظیم کیا ہے کہ ہمارے نبی پر ایمان نہیں لائے۔ تمہاری سزا بھی یہی ہے کہ تم کو کافرکا خطاب دیا جائے تو وہ کہیں گے اﷲ آپ کے نبی نے جن صلیبوں کے پرخچے اڑائے ہیں۔ ان پرخچوں کا ایک آدھ پرخچہ ہی ہم کو دکھلادیجئے تاکہ ہم اسی کو دیکھ کر ایمان لے آئیں۔ تو قادیانی حضرات معلوم نہیں وہ پرخچہ دکھا سکیں گے یا نہیں۔ اگر دکھلائے تو وہ غریب مسلمان ضرور پریشان ہو جائیں گے اور کہیں گے یا اﷲ! ہم تیرے گھر میں اور تیرے نبی آخر الزمان کے مسجد نبوی میں پنجگانہ نماز پڑھ رہے ہیں اور تیر ے احکام کی تعمیل پوری طرح سے کر رہے ہیں۔ باوصف اس کے بھی کافر ہو جائیں یہ کیا تیرا بھید ہے؟ ہم نے تو کسی کتاب میں اورکسی اسلامی ملک میں اس نئے نبی کا نام تک نہیں سنا۔ تو قادیانی حضرات فرمائیں گے ہم سناتے ہیں۔ سنو حضرت اقدس مرزا غلام احمدقادیانی مسیح موعود نبی اﷲ علیہ الصلوٰۃ والسلام تو وہ گھبرا کر ادھر ادھر دیکھیں گے کہ یہ نیا نام کیسا؟تو ایک کڑاکے کی آوازغیب سے آئے گی ’’مایضل بہ الا الفسقین‘‘ تو اردگرد دیکھنا موقوف کر کے سب کے سب دست دعا دراز کریں گے اور عرض کریں گے یا اﷲ یہ لوگ کہتے ہیں کہ تیرے حکم کے موافق وہ نبی تھے اور ان پر تیرے حکم سے یہ ایمان لائے ہیں۔ ’’واغفرہم وارحمھم یا ارحم الرحمین‘‘ تو جواب ملے گا ’’استغفرلھم‘‘ اوربخش دے اور ان پررحم فرمائے بڑے رحم کرنے والے خدا ۔ تم ان کے حق میں پر بخشش او ’’لا تستغفرلھم ان تستغفرلہم سبعین مرۃ فلن یغفراﷲ لھم ذلک بانھم کفروا اﷲ ورسولہ واﷲ لایھدی القوم الفسقین‘‘ مانگو یا بخشش نہ مانگو اگر ان کے واسطے ستر بار بخشش مانگو تو بھی اﷲ تعالیٰ ان کو نہ بخشے گا۔ اس لئے کہ انہوں نے انکار کیا۔ اﷲ اور رسول کے یعنی احکام خدا اور سول سے اور اﷲ بدکار لوگوںکو راہ نیک نہیں دکھلاتا۔ تو مکہ مدینہ والے اور قادیانی حضرات آپس میںکہیں گے ۔’’وہاں جا کر بیٹھو جہاں تمہارا ہاتھ پکڑیں اور مدارا کریں اس جا نہ بیٹھو جہاں تمہاری ٹانگ پکڑیںاور باہر کھینچیں۔‘‘