احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
اﷲتعالیٰ کا حکم نہ ہو تو مرزاقادیانی کو کیونکر خدا اپنا راز دار کر دیتا اور غیب کی سب باتیں بتلا دیتا۔ ہم کو تو مرزاقادیانی کا یہ دعویٰ بھی محض غلط معلوم ہوتا ہے۔ تعجب ہے کہ اﷲتعالیٰ نے مرزاقادیانی کو اپنا رازدار بنالیا اور شریک راز کر لیا تھا اور راز کی باتیں ان کو بتلادیا کرتا تھا۔ لیکن سرور الانبیائﷺ کو راز کی باتیں نہ بتلائیں۔ صحیح بخاری میں ہے کہ جب عثمان بن مظعونؓ کا انتقال ہوا تو ام العلا نے کہا اﷲتعالیٰ کے پاس آپ عزت دار ہو میں اس کی گواہی دیتی ہوں تو آنحضرتﷺ نے فرمایا کہ اے ام العلا تجھ کو یہ کیسے معلوم ہوا؟ میں اﷲ کا پیغمبر ہوں۔ لیکن مجھے یہ معلوم نہیں کہ میرا کیا حال ہوگا اور تمہارا کیا حال ہوگا۔ تو اب فرمائیے کہ مرزاقادیانی کو خدا غیب کی باتیں کیسے بتلادیا کرتا تھا۔ فرمایا رسولﷺ نے ’’واﷲ لا ادری وانا رسول اﷲ ما یفعل بی ولابکم‘‘ میں نے سنا ہے کہ مرزاقادیانی کی پیش گوئی کے بعض ان کے معتقدین قائل ہیںکہ حضرت موصوف نے پیش گوئیاں کی ہیں۔ اگر یہ واقعہ صحیح ہے جیسا کہ میں نے سنا ہے تو وہ سب بلحاظ بحث مندرجہ بالا محض غلط ثابت ہوتا ہے اور اگر مرزاقادیانی نے ایسا بیان کیا تو اﷲ پر محض اتہام لگایا۔ میں دعویٰ سے کہہ سکتا ہوں کہ مرزاقادیانی کا یہ دعویٰ محض غلط اور اﷲتعالیٰ پر بہتان تھا۔ ہرگز اﷲتعالیٰ نے ان کو رازکی باتیں نہیں بتلائیں۔ اﷲتعالیٰ نے ایسے ہی بہتان لینے والوں کی نسبت فرمایا ہے۔ ’’اتقولون علی اﷲ ما لا تعلمون‘‘ کیا تم اﷲ پر وہ بات (بہتان) کہتے ہو جس کو تم نہیں جانتے۔ سورہ لقمان میں خدا نے فرمایا ہے ’’وما تدری نفس ماذا تکسب غدا‘‘ اور نہیں جانتا کوئی کہ کیا کرے گا کل۔ تو مرزاقادیانی کو خدا نے کیسے مستثنیٰ فرمادیا اور غیب کی باتیں بتلائیں۔ غیب کی باتیں تو اﷲ نے کسی کو نہیں بتائیں۔ اسی لئے سورہ انعام میں بھی ارشاد فرمایا۔ ’’وعندہ مفاتح الغیب لا یعلمہا الاہو‘‘ اسی کے پاس ہیں کنجیاں غیب کی ان کو نہیں جانتا مگر وہی یعنی اﷲ۔ غیب کی باتوں کو جاننے کی صفت خدا نے خاص اپنے لئے مخصوص کر رکھی ہے۔ ہمارے پیارے رسول اکرمﷺ کی زبان مبارک سے ہم کو آگاہ فرمادیا ہے کہ ’’قل انما الغیبﷲ‘‘ کہہ دے اپنی امت کو غیب کے حال کا جاننا تو خدا ہی کے لئے ہے۔ ملاحظہ ہو سورہ یونس اور پھر سورہ نمل میں ارشاد فرمایا کہ ’’قل لا یعلم من فی السمٰوٰت والارض الغیب الا اﷲ‘‘ کہہ دے (اے محمدؐ) نہیں جانتا کوئی آسمانوں اور زمین میں غیب کی بات کو مگر اﷲ اس آیت سے یہ واضح ہے کہ کوئی شخص زمین میں غیب کی بات کو نہیں جانتا۔ ’’فاعتبروا یا اولی