احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
۱… ’’انی تارک فیکم الثقلین کتاب اﷲ وعترتی۔‘‘ ۲… ’’مثل اھل بیتی کمثل سفینۃ نوح، من رکبھا نجیٰ، ومن خلف عنھا غرق‘‘ ۳… ’’علیؓ منی وانامنہ‘‘ ۴… ’’انا مدینۃ العلم وعلیؓ بابھا‘‘ ۵… ’’لحمک لحمی ودمک دمی‘‘ ۶… ’’من کنت مولاہ فعلیؓ مولاہ‘‘ ۷… ’’الناس من شجرشتیٰ انا وعلیٰ من شجرواحد‘‘ ۸… ’’الفاطمۃ سیدۃ النساء اھل الجنۃ‘‘ ۹… ’’الفاطمتہ بضعۃ منی‘‘ ۱۰… ’’الحسن والحسین سیدا شباب اھل الجنۃ‘‘ ۱۱… ’’علیؓ مع القران والقران مع علیؓ‘‘ ۱۲… ’’اناوعلیؓ من نور واحد‘‘ فضائل اہل بیت کوئی لکھنا چاہے اور ہزارہا صفحہ لکھے ممکن نہیں ہے کہ یکے از ہزار بھی لکھ سکے اور جو کچھ اس طرح لکھا بھی جائے گا، وہ شمع پیش آفتاب سے بڑھ کر نہیں ہوگا۔ جن کے واسطے قرآن مجید میں آیت تطہیر موجود ہے۔ جن کو اﷲ تعالیٰ نے پاک فرمایا۔ جن کو نبی نے کلام اﷲ کے برابر کہا اورفرمایا کہ میں اپنے بعد اس دنیا میں تمہارے واسطے دو چیزیں چھوڑے جاتا ہوں۔ ایک کلام اﷲ دوسرے اپنے اہل بیت۔ پھر ایک دفعہ فرمایا کہ میرے اہل بیت کی مثال ایسی ہے جیسی کشتی نوح جو میرے اہل بیت کا ہوگا۔ وہ نجات پائے گا اور جو ان کے برخلاف ہوگا۔وہ غرق ہو جائے گا۔ پھر فرماتے ہیں کہ علیؓ اور میں ایک ہیں۔ جو میرا تابعدار ہے میں اس کا مولا ہوں۔ جس کا میں مولا ہوں، علیؓ اس کا مولا ہے۔ میں معرفت الٰہی کامنبع ہوں اورعلیؓ معرفت الٰہی میں آنے کاراستہ یا ذریعہ ہے۔ علیؓ قرآن کے ساتھ ہے اور قرآن علیؓ کے ساتھ۔ حضرت علیؓ کو مخاطب کر کے فرمایا ہے کہ میں اور تو ایک ہیں۔ یہاں تک کہ تیری میری ساخت بھی ایک ہی ہے۔ جو خون تیری رگوں میں ہے۔ وہی میری رگوںمیں ہے۔ جس درخت کا ثمر علیؓ ہے اسی کا میں ہوں۔ جس نور سے میں ہوں، اسی سے علیؓ ہے۔ فاطمہؓ مجھ میں سے ہے یعنی میرا