احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
سچا واقعہ برادران اسلام! میرے دوست احمدی نے باوجود علم دین سے بے خبری کے ایک سچے بزرگ پرمخلوق پرستی کاسخت الزام لگایا تھا۔ جن کے علم و فضل اور کمال دین داری کے وہ بھی نہایت معتقد تھے۔ اس کی وجہ کوئی سمجھ میں نہیں آتی۔ بجز اس کے کہ باوجود نیک ہونے کے احمدی مرزائی ہونے کا ایسا اثر ہوا کہ خیال پرستی اورخود پرستی اس قدر سما گئی کہ ایک بڑے فاضل سچے بہی خواہ سے بدگمان ہو کر انہیں ناجائز الزام لگایا اورتیرہ درونی کا یہ حال ہے کہ میںنے ان کے خیال کی غلطی نہایت روشن کر کے دکھائی اور بت پرستوں کی طرح ان کی مرزا پرستی ثابت کی اور وہ اس کے جواب سے عاجز رہے۔ مگر اپنے خیال سے نہ ہٹے۔ اب پھر خیر خواہانہ کہتا ہوں کہ اگر میری لاجواب تحریر کی وہ وقعت نہیں کرتے تو ایسے بزرگ عالم و فاضل کے رسالوں کو دیکھیں جن کا علم و فضل ہندوستان کے علاوہ عرب وعجم میں مشہور ہے۔ ان کے معتقدین اور مریدین تمام ہندوستان کے علاوہ حرمین شریفین، مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ اور شام وروم اور افریقہ میں بھی ہیں۔ میں اس وقت دور رسالوں کا حوالہ دیتا ہوں۔ وہ دو رسالے ایسے محققانہ او ر بے نظیر طریقہ سے لکھے گئے ہیں کہ ان کے دیکھنے اور سمجھنے کے بعد کوئی حق پرست مرزا قادیانی کو ایک منٹ بھی سچا نہیں مان سکتا۔ ۱… فیصلہ آسمانی سہ حصہ ۔ ۲… شہادت آسمانی۔ (بحمدہ تعالیٰ احتساب قادیانیت ج۷ کے اوّل میں یہ چاروں رسائل شائع ہوگئے ہیں) ان دونوں رسالوں میںمرزا قادیانی کے کاذب ہونے کی دلیلیں صراحۃًاور ضمناً اس قدر بیان کی ہیں کہ ہر ایک حق پرست انہیں دیکھ کر متحیر ہو جاتا ہے کہ ایسے سچے رہنماء رسالوں کو دیکھ کر حضرات مرزائی کیوں بہک رہے ہیں اور ایسے صریح کذب کو کیونکر مان رہے ہیں؟ یہ دوسری شہادت آسمانی پہلے سے بہت بڑی اور نہایت ہی عمدہ ہے۔ ان رسالوں میں قرآن کریم کی متعدد آیتوں سے اور صحیح حدیث سے اورعقلی دلیلوں سے اورمرزا قادیانی کے پختہ اقراروں سے انہیں کاذب اور درپردہ مخالف اسلام ثابت کیا ہے۔ خیر خواہ اسلام! علاؤ الدین احمد،بی ۔اے۔ بی۔ ایل۔ بھاگلپوری M!