احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
جواب اوّل ’’وانہ عیسیٰ لعلم للساعۃ علامتھا‘‘ (تفسیر جامع البیان ص۴۸۱مطبوعہ نامی دہلی) {اور تحقیق وہ عیسیٰ علیہ السلام البتہ ضرور ہے نشان قیامت کا۔} مولانا احمد علی صاحب! آپ نے تو حوالہ تفسیر جامع البیان کا دیا ہے۔ لیکن اس کی عبارت نقل کرنے میں بڑی فریب دہی سے کام لیا۔ افسوس صد افسوس کہ اﷲ تعالیٰ کی ذات کا ذرا خوف نہیں رکھا۔ میں آپ سے دریافت کرنا چاہتا ہوں کہ آپ نے تفسیر جامع البیان کی عبارت پڑھ کر اپنے رسالہ میں نقل کی تھی یا کہ ویسے کسی قادیانی کی زبانی سن کر حوالہ تفسیر جامع البیان کا دے دیا اور عبارت کسی اور تفسیر کی پیش کردی۔ اگر آپ تفسیر جامع البیان دیکھ کر نقل کرتے تو اتنا بڑا دھوکہ نہ کھاتے۔ کیونکہ تفسیر جامع البیان میں زیر آیت ’’وانہ عیسی لعلم للساعۃ‘‘ صاف لکھا ہوا ہے۔ اگر تفسیر جامع البیان میں زیر آیت ’’وانہ عیسی لعلم للساعۃ‘‘ الفاظ نہ ہوں تو خدا کی قسم نقد آپ کو مبلغ پچاس روپے بطور انعام پیش کرنے کے لئے تیار ہوں یا آپ نقل کرتے وقت بھول گئے۔(کیونکہ دروغ گوراحافظہ نباشد) جواب دوم ’’وانہ ای عیسیٰ لعلم للساعۃ تعلم بنزولہ‘‘ (تفسیر جلالین ص۴۰۹مطبوعہ کراچی) {اور تحقیق وہ یعنی حضرت عیسیٰ علیہ السلام البتہ قیامت کی نشانی ہے۔ ان کے نازل ہونے کے بعد قیامت آئے گی۔} علامہ حضرت جلال الدین سیوطیؒکی شہادت بھی ہمارے حق میں موجود ہے۔ جواب سوم ’’وانہ یعنی نزول عیسیٰ ابن مریم لعلم للساعۃ‘‘ (تفسیر سیدنا ابن عباسؓ ص۵۲۲) {اور تحقیق وہ یعنی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزول قیامت کی نشانی ہے۔} لہٰذا تفاسیر مذکورہ بالا معتبر حوالہ جات سے ظاہر ہے کہ لفظ ’’انہ‘‘ کی ضمیر کا مرجع حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی طرف راجع ہے۔ آپ کا نزول بھی قیامت کا نشان ہے اور قرآن کریم کی طرف لوٹانا سراسر تحکم اورزبردستی ہے۔