احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
’’قال رسول اﷲﷺ واﷲ لینزلنّ ابن مریم حکما عادلا…ولیترکن القلاص فلایسعی علیھا ولتذہبن الشحنا… ولیدعون الی المال فلا یقبلہ احد (مسلم شریف ج۱ ص۸۷، باب نزول عیسیٰ)‘‘ یعنی رسول خداﷺ نے فرمایا کہ اﷲ تعالیٰ کی قسم! حضرت ابن مریم ضرور نازل ہوں گے اورحاکم ہوںگے اور عادل ہوں گے اور اونٹوں کو بیکار کریں گے کہ ان پرکوئی سواری نہیں کرے گا اور آپس میں دشمنی کو دور کریں گے اور مال دینے کے لئے لوگوں کو بلائیں گے مگر اس کو کوئی قبول نہیں کرے گا۔ اس حدیث میں چند امور بیان فرمائے گئے ہیں۔ جن کاحیات مسیح علیہ السلام سے خاص تعلق ہے۔ اول… یہ کہ حضرت عیسیٰ ابن مریم علیہ السلام ہی نازل ہوں گے نہ کہ ان کا کوئی مثیل۔ دوم… حضرت ابن مریم علیہ السلام تمام دنیا پر حکمران ہوں گے کسی دوسری حکومت دنیاوی کے ماتحت نہیں رہیں گے۔ سوم… یہ کہ حضرت ابن مریم علیہ السلام کے زمانہ میں تمام لوگ مال ودولت سے مالا مال ہوں گے۔ لہٰذا معاملات دنیاوی کی حاجت نہیں پڑے گی۔ چہارم… حضرت عیسیٰ ابن مریم علیہ السلام کے زمانہ میں آپس کی تمام عداوتیں اور دشمنیاں کٹ جائیں گی۔ سب کے سب مسلمان ہوں گے۔ آپس میںبھائی بھائی ہو کر رہیں گے۔(مگر جناب مرزا غلام احمدقادیانی کی آمدسے عداوتوں میں مزید اضافہ ہوگیا) پنجم… حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی آمدسے زمین اپنے برکات اندرونی و بیرونی کو ظاہر کر دے گی۔ مال و دولت اس قدر عام ہوگا کہ کوئی کسی کا زیر احسان اور حاجت مند نہیں رہے گا۔(مگر قادیانی مسیح کی آمد سے لوگوں کا افلاس روز بروز ترقی پذیر ہے) شہادت جناب مرزا غلام احمدقادیانی بابت حدیث مذکورہ’’والقسم یدل علیٰ ان الخبر محمول علی الظاہر لا تاویل فیہ‘‘ (حمامتہ البشریٰ ص۱۴، خزائن ج۷ ص۱۹۲) یعنی رسول خداﷺ نے جس حدیث میں قسم کھائی ہو اس کے ظاہری معنی مراد لینا لازمی اور ضروری ہیں۔ جس کی تاویل بالکل منع ہے۔ مولانا احمد علی قادیانی حدیث مذکورہ بالا کی تصدیق جناب مرزا غلام احمد قادیانی سے کرا دی گئی ہے۔ اب عمل کرنا تمہارا فرض ہے۔ ’’عن عبداﷲ ابن مسعودؓ قال لما کان لیلۃ اسری برسول اﷲﷺ لقی عیسیٰ ابن مریم فقال عھد الیّ فیما دون وجبتھا فانزل فاقتل الدجال (ابن ماجہ باب خروج المہدی ص۳۰۹)‘‘