احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
یعنی اﷲ تعالیٰ نے حضرت مریم کو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی خوشخبری میں کہا تھا کہ اس کو کتاب اور حکمت اور توراۃ اور انجیل سکھاؤں گا۔ لہٰذا قرآن مجید کے اندر جہاں بھی کتاب اور حکمت کا اکٹھا ذکر بصیغہ مضارع آیا ہے۔ وہاں پر سوائے قرآن کریم اور سنت رسولﷺ کے اور کچھ مراد نہیں۔ جیسے فرمایا تھا:’’ویعلّمہ الکتاب والحکمۃ والتوراۃ والانجیل (آل عمران:۴۸)‘‘{اور سکھلائے گا اس کو کتاب اور حکمت اور توراۃ اور انجیل۔} لہٰذا قیامت کے دن اﷲ تبارک وتعالیٰ اس احسان کو پھر یاد کرائے گا کہ اے عیسیٰ وہ احسان یاد کر جو میں نے تجھے کتاب یعنی قرآن مجید اور حکمت یعنی سنت محمدﷺ اور توراۃ اور انجیل سکھلائی تھی۔ کیونکہ کتاب سے مراد قرآن کریم اور حکمت سے مراد سنت رسول اﷲﷺ ہی کی طرف اشارہ ہے۔ کیونکہ قرآن کریم میں جس جگہ بھی کتاب اور حکمت کا ذکر بصیغہ مضارع یکجا کیا گیا ہے۔ وہاں پر سوائے قرآن کریم اور سنت نبویﷺ کے اور کوئی مطلب نہیں۔ لہٰذا مذکورہ بالا تشریحات سے معلوم ہوا کہ حضرت ابن مریم علیہ السلام اپنی رسالت کے وقت توراۃ اور انجیل تو خدا وند عالم سے سیکھ چکے۔ اب نازل ہونے کے وقت قرآن کریم اور سنت نبوی کا علم بھی اﷲ تعالیٰ سے پڑھ کر آئیں گے۔ معلوم ہوا کہ فی الحال بلاشک آسمان پر زندہ ہیں۔ اگر بقول جماعت قادیانی یہ تصور کر لیا جائے کہ آپ فوت ہو چکے تو معاذ اﷲ قرآن کریم کی ان آیتوں پر زد لازم آئے گی۔ (۲) انجیل اور قرآن کریم او ر احادیث وغیرہ سے مکمل ظاہر ہے کہ حضرت ابن مریم علیہ السلام کو اﷲ تبارک وتعالیٰ نے یہ چند معجزے عطا فرما کر بنی اسرائیل کی طرف رسول بنا کر مبعوث فرمایا تھا۔ مثلاً مٹی کی تصویر بنا کر پھر اﷲ تبارک وتعالیٰ کے حکم سے اس میں پھونک دینا اور اس کا پرندہ کی طرح اڑ جانا۔ مادر زاد اندھوں کو اﷲ تبارک وتعالیٰ کے حکم سے اچھے کرنا۔ بیماری برص یعنی سفید داغ کو اچھا کرنا۔ مردوں کو اﷲ تعالیٰ کے حکم سے زندہ کرنا، ان معجزوں میں شک کرنا شیوئہ کفار ہے۔ کیونکہ جس وقت یہ چند معجزے حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے یہودیوں کو دکھلائے تو انہوں نے دیکھ کر کہا یہ تو کھلا جادو ہے۔ پس وہ کافر ہو گئے۔ حالانکہ اس کے پہلے بھی اﷲ تبارک وتعالیٰ نے اس قسم کا ذکر قرآن کریم میں بیان فرمایا ہے۔ اس لئے ہدایت کے طور پر اطلاع کر دی۔ جیسے آیت :’’سنۃ اﷲ التی قد خلت من قبل، ولن تجد لسنۃ اﷲ تبدیلا (الفتح:۲۳)‘‘{تحقیق جو گزر چکی ہے عادت اﷲ تعالیٰ کی