احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
تعالیٰ نے قرآن مجید کے اندر ’’والذین یدعون من دون اﷲ‘‘ آیت کو پیش کیا۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ابن مریم فوت ہو گئے۔ کیونکہ قوم نصاریٰ نے ابن مریم علیہ السلام کو معبود پکارا۔ یعنی خدا وند کا بیٹا ہے اور آیت ’’اموات غیر احیا (النحل:۲۱)‘‘ ثابت ہوا یعنی معبود باطلہ فوت ہو چکے ہیں۔ اس سے معلوم ہوا کہ ابن مریم علیہ السلام کو عیسائیوں نے معبود پکارا وہ بھی فوت ہو گئے ہیں۔ الجواب مرزائیو!ان فریب بازیوں سے جو اپنا کام اس دنیا میں نکال رہے ہو۔ قیامت کے روز حقیقی معبود کو کیا جواب دو گے؟ ’’والذین یدعون من دون اﷲ‘‘ سے کیا اکیلے ابن مریم ہی خدا کے بیٹے معبود پکارے گئے؟ ہرگز نہیں۔ بلکہ کفار نے ہر چیز کو معبود پکارا۔ آئیے میں آپ کو قران مجید پیش کرتاہوں، ملاحظہ ہو۔ ’’فاستفتہم الربک البنات ولھم البنون، ام خلقنا الملائکۃ اناثا وھم شاھدون (الصفت:۱۴۹،۱۵۰)‘‘ {کفار نے فرشتوں کو خدا وند تعالیٰ کی بیٹیاں قرار دیا تو اﷲ تبارک وتعالیٰ نے فرمایا اے میرے حبیبﷺ پوچھو ان لوگوں سے کیا تیرے رب کے لئے بیٹیاں ہیں اور واسطے ان لوگوں کے بیٹے، اور جب پیدا کیا ہم نے فرشتوں کو جب عورتیں تو کیا یہ موجود تھے۔ } اس آیت سے معلوم ہوا کہ کفار نے فرشتوں کو بھی معبود پکارا۔ مثلاً جس طرح قوم نصاریٰ نے ابن مریم کو خدا کا بیٹا قرار دیا۔ بعینہ اسی طرح کفار نے فرشتوں کو خدا کی بیٹیاں قرار دیا اور اب دریافت طلب یہ ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام تو خداکے بیٹے پکارنے کے باعث زندہ نہیں تو ملائکہ بھی زندہ کیسے رہ سکتے ہیں؟ کیا ملائکہ کو خدا کی بیٹیاں نہیں پکارا گیا؟ میرے خیال سے اب اسی لئے اﷲ تعالیٰ کی ذات نے پیغام لانے کے لئے ٹیچی کو مقرر کیا ہے کہ معاذ اﷲ ملائکہ تمام فوت ہو گئے۔ اب جبرائیل علیہ السلام کی جگہ ٹیچی صاحب اس عہدہ کو انجام دیں گے۔ دوسری آیت میں اﷲ تعالیٰ نے ان کافروں کو جواب دیا ہے جنہوں نے ملائکہ کو خدا کی بیٹیاں کہا تھا۔ ’’وقالوا اتحذالرحمن ولداً سبحانہ بل عباد مکرمون (الانبیائ:۲۶)‘‘ {اور کہا انہوںنے کہ پکڑی ہے اﷲ نے اولاد۔ پاک ہے وہ بلکہ وہ میرے بندے ہیں، عزت دیئے گئے۔}