احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
مرزائیوں کا اعتراض، بقول تمہارے اگر ابن مریم زندہ ہیں تو اس آیت کی ترتیب ایسے نہ ہوتی’’متوفیک رافعک الیّ‘‘ سے بعد ہوتا۔ اس کا جواب بھی انشاء اﷲ قرآن مجید سے برابر دیا جائے گا۔ احادیث شریف میں حضرت محمد مصطفیﷺ فرماتے ہیں کہ ابن مریم نازل ہوں گے اور اس وقت خلیفہ ہوں گے میری امت پر اور توڑیں گے صلیب کے قانون کو اور قتل کریں گے دجال، خنازیر کو اورٹھہریں گے زمین میں چالیس سال اور پھر نکاح کریں گے اوراولاد ہو گی ان کے لئے پھر فوت ہوں گے۔ میری امت کیونکر ہلاک ہو سکتی ہے۔ جس کا اول میں ہوں اور آخری ا ن کا خلیفہ ابن مریم علیہ السلام ہے اور درمیان میرے اہل بیت سے امام مہدی ہوگا ان میں۔ اے عیسیٰ قبض کرنے والا ہوں تجھ کو اس حال میں کہ تو ہوگا نیند میں پھر اٹھا لوں گا طرف اپنی ۔ پھر تجھے کسی قسم کا خوف نہ ہوگا۔ مرزائیو! تفسیر مدارک والوں نے بالتفصیل نہیںسمجھایا ؟ اب ایمان لے آنا تمہارے اختیار میں ہے۔ اگر اب بھی ابن مریم علیہ السلام کی حیات پر شبہ ہو تو آؤ، میں آپ کو ہر طرح تسلی کرانے کے لئے تیار ہوں۔ کذافی الصراح فی القاموس نمبر۶ ’’انی متوفیک اسم فاعل من التوفی بمعنی تمام گرفتن حق (کذافی الصراح وفی القاموس)‘‘ یعنی تحقیق میں قبض کرنے والا ہوں تجھ کو۔ یہ اسم فاعل توفی سے،معنی اس کے یہ ہیں کہ میں قبض کرنے والا ہوں۔ فی العباسی نمبر۷ ’’التوفی اخذالشیٔ وافیا وفی ابی البقاء متوفیک ورافعک الیّ کلا ھما للمستقبل والتقدیر رافعک ومتوفیک لانہ رفع الی السماء ثم یتوفی فی العباسی ثم متوفیک قابضک‘‘ تفسیر معالم التنزیل نمبر۸ ’’بعد النزول و فی معالم التنزیل قال الحسن والکلبی وابن جریح انی قابضک ورافعک من الدنیا الی من غیر موت (معالم التنزیل ج۱ ص۱۶۲)‘‘ تفسیر کبیر نمبر۹ ’’فی تفسیر الکبیر انی متوفیک ای متمم عمرک فحینئذ اتوفاک فلا