احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
الجواب نمبر۱ جوآپ نے حضرت ابن مریم علیہ السلام کی حیات پر ’’ولکم‘‘ سے اعتراض کیا ہے۔ بالکل غلط ہے۔ اس لئے کہ پہلے اس آیت کا شان نزول دیکھئے۔ پھربرابر علم ہو جائے گا کہ واقعی وہ ’’ولکم‘‘ صیغہ جمع سے مستثنیٰ ہوکر آسمان پر چلے گئے ہیں۔ دوبارہ پھر قریب قیامت اس دنیا پر تشریف لائیں گے۔ آؤ میں آپ کو قرآن مجید سے ان کی حیات پر چند دلائل پیش کرتا ہوں۔ مگر اس سے قبل آپ مخاطب کی گردان سن لیجئے۔ پھر آپ کو جلدی سمجھ آئے گی۔ تذکیر وتانیث واحد ترجمہ تثنیہ ترجمہ جمع ترجمہ مذکر لہ واسطے ایک مرد کے لھما واسطے دو مردوں کے لھم واسطے تین مردکے بہت مردوںکے مونث لھا واسطے ایک عورت کے لھما واسطے دو عورتوں کے لھن واسطے تین عورتوں کے، بہت عورتوں کے مذکر لک واسطے ایک مرد کے لکما واسطے دو مردوں کے لکم واسطے تین مردوں کے، بہت مردوںکے مونث لک واسطے ایک عورت کے لکما واسطے دو عورتوں کے لکن واسطے تین عورتوں کے، بہت عورتوں کے مونث،مذکر لی واسطے ایک عورت کے واسطے مرد کے واسطے واسطے تین عورتوں کے بہت عورتوں کے تین مردوں کے بہت مردوں کے مذکر ھو وہ ایک مرد ھما وہ دو مرد ھم وہ تین مرد، بہت مرد مونث ھی وہ ایک عورت ھما وہ دو عورتیں ھن وہ تین عورتیں، بہت عورتیں مذکر انت تو ایک مرد انتما تم دو مرد انتم تم تین مرد، بہت مرد مونث انت تو ایک عورت انتما تم دو عورتیں انتن تم تین عورتیں، بہت عورتیں مذکر مونث انا میں ایک مرد میںایک عورت نحن ہم تین مرد، بہت مرد ہم تین عورتیں، بہت عورتیں