احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
بہتری ہے۔ ورنہ انسان ارتقاء کی کبھی ایک بھی منزل طے نہیں کر سکتا اور قدامت پسندی اور تحکم، سائنس، فلسفہ اور دیگر علوم میں ایک قدم بھی آگے بڑھنے نہیں دیتی۔ اگر کوئی چیز کشتنی ہے تو وہ یہی روح ہے جو آزادیٔ خیال کو کچلنا چاہتی ہے۔‘‘ خوب پتے کی کہی۔ واقعی مرزائیت نے اپنے ارتقاء کی منزلیں ایسے ہی غلط سے غلط خیالات بیان کر کے طے کی ہیں اور اس کا ثبوت مرزا غلام احمد قادیانی آنجہانی کی الماری اور موجودہ مرزا محمود کی ہفوات و خرافات کی پٹاری سے بخوبی مل جاتا ہے۔ مشتے نمونہ از خروارے… ملاحظہ فرمائیں فرانس وبرطانیہ کی مدح سرائی میں مرزا محمود قادیانی کا الہامی بیان۔ ’’انگریزوں کی مثال درحقیقت ایسی ہی ہے جیسے قرآن کریم میں آتا ہے کہ وہ یتیم بچوں کا خزانہ ایک دیوار کے نیچے دبا ہوا تھا۔ ایک مدت کے بعد وہ دیوار بوسیدہ ہوکر گرنے کے قریب ہو گئی۔ مگر حضرت موسیٰ علیہ السلام اور ان کے ساتھی نے اس دیوار کو پھر بنا دیا۔ اسی طرح بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ انگریز اورفرانسیسی وہ دیوار ہیں جن کے نیچے احمدیت کا خزانہ مدفون ہے اور خدا تعالیٰ چاہتا ہے کہ یہ دیوار (یعنی فرانس اوربرطانیہ) اس وقت تک قائم رہے جب تک خزانہ کے اصل حق دار جوان نہیں ہو جاتے۔ ابھی احمدیت چونکہ بالغ نہیں ہوئی اوربالغ نہ ہونے کی وجہ سے وہ اس خزانہ پر قبضہ نہیں کر سکتی۔ اس لئے اگر اس وقت یہ دیوار گر جائے تو نتیجہ یہ ہوگا کہ دوسرے اس پر قبضہ جما لیں گے۔ پس اﷲ تعالیٰ چاہتا ہے کہ ہم پھر ایسی دیوار بنا دیں تاکہ جب احمدیت اپنی بلوغت کاملہ کو پہنچ جائے تو اس وقت وہ اس خزانہ کو سنبھال لے۔ پس اس وقت احمدیت کافائدہ انگریزوں کی فتح میں ہے۔ حضرت مسیح موعود نے بھی دعا کی ہے کہ اﷲ تعالیٰ جنگ میں انگریزوں کو فتح دے۔ پس حضرت مسیح موعود کی سنت کی اتباع ہمارا فرض ہے کہ ہم انگریزوں کی کامیابی کے لئے دعا کریں۔ اس وقت انگریزوں یا فرانسیسیوں کا سوال نہیں، بلکہ احمدیت کی تبلیغ کی آزادی کا سوال ہے۔ پس نہایت ہی درد اور کرب کے ساتھ دعا کریں۔ کیونکہ معاملہ معمولی نہیں،بلکہ نہایت خطرناک ہے۔‘‘ (بیان مرزا محمود احمد خلیفہ قادیان، مندرجہ الفضل ۴؍جون ۱۹۴۰ئ) دیکھا:’’واماالجدارفکان لغلٰمین یتیمین فی المدینۃ وکان تحتہ کنزالھما (کہف:۸۲)‘‘پڑھ لی آپ نے اس آیت کی غلط سلط تاویل … مرزائی کہتے ہیں کہ جب تک ایسی غلط بیانی نہیں کی جائے گی۔ انسانیت کا ارتقاء رکا رہے گا۔ تو جناب عالی سن لیجئے…اس غلط بیانی کی اجازت دنیا تو تم کو دے سکتی ہے۔ لیکن حضرت محمدﷺ کا لایا ہوا اسلام ہرگز اس کی اجازت نہ دے گا اور نہ ہی اس مقدس و محترم ہستی کے