احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
لوگوں کو صریح دھوکہ دیا ہے۔ میں آپ کے سامنے ’’البشریٰ‘‘ (جو مرزا قادیانی کے الہامات کی پٹاری) کی (جلد ۲ص۹۷)کی عبارت پیش کرتاہوں۔ آپ اس میں غور کریں اور چار چار آنسو بہائیں کہ اس پرآشوب زمانے میں سادہ لوح مسلمانوں کے متاع ایمانی پر ڈاکہ ڈالنے میں سر توڑ کوششیں کی جارہی ہیں اور ان فرزندان توحید کو جو سرورکائنات، فخر موجودات، رحمت للعالمین، شفیع امم، فخر آدم، سید الاولین ولآخرینﷺ کے دامن سے وابستہ ہیں۔ خدمت اسلام کا دانہ ڈال کر دام تزویر میں کس کس طرح پھانسنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، عبارت ملاحظہ ہو: ’’۳؍مئی ۱۹۰۵ء ’’مارمیت اذرمیت ولکن اﷲ رمیٰ‘‘ (تذکرہ ص۵۴۶، طبع۳) یعنی تو نے مٹھی خاک نہیں پھینکی تھی جب پھینکی تھی مگر اﷲ نے پھینکی تھی۔ تشریح… حضرت مسیح موعود( مرزا قادیانی) نے فرمایا اس سے اشارہ ان اشتہارات کی طرف معلوم ہوتا ہے جو حال میں شائع ہو رہے ہیں۔ ۲… ’’آہ نادر شاہ کہاں گیا؟‘‘ (کشف نمبر۱۶۳،بدر جلد ۱نمبر۴ص۱،البشریٰ ج۲ص۹۷،تذکرہ طبع سوم ص۵۴۷) خلیفہ صاحب! اب فرمائیے کیا حال ہے؟ مرزا قادیانی آپ کے ابا جان اس الہام کے مالک مٹھی خاک سے اشتہارات کی طرف اشارہ کر رہے ہیں یا بچہ سقا کی طرف؟ اس قدر صریح دھوکہ، خدایا تیری پناہ!،جس الہام میں ماضی کا واقعہ بیان کیا گیا ہے۔ آپ نے اس کو مستقبل کے معنوں میں لے کر پیش گوئی بنایا۔کیا یہ مرزا قادیانی کے کلام میں صریح خیانت نہیں ہے؟ ناظرین! آپ نے دیکھ لیا کہ خلیفہ قادیانی نے جس قصر دجل و زور کی بنیاد اپنے اوہام باطلہ پررکھی تھی۔ ان کے ابا جان مرزا غلام احمد قادیانی کی ایک ہی ضرب سے منہدم ہو گیا اور سب بنا بنایا مداری کا کھیل بگڑ گیا۔ مجھے سخت افسوس ہے ان قادیانی مولویوں پر جو علم وفضل کا دعویٰ کرتے نہیں تھکتے اوراب اپنے خلیفہ کی اس قدر فحش غلطی پر منہ میں گھنگھیاں ڈالے بیٹھے ہیں۔ شاید قادیان کے بہشتی مقبرہ میں دفن ہو جانے کی امید پر جہنم کی آتشیں قینچیوں اور لگاموں سے نہیں ڈرتے اور ممکن ہے کہ خلیفہ قادیانی نے ان کے منہ میں خاک کی مٹھی ڈال دی ہو۔ سناگیا ہے کہ سرور شاہ صاحب قادیانی خلیفہ صاحب کے استاد ہیں۔ میں ان کی خدمت میں عرض کرتا ہوں کہ وہ اپنے شاگرد رشید کو سمجھائیں کہ وہ اپنے مضامین میںمرزا قادیانی کی تصریحات کے برخلاف صریح دھوکہ نہ دیں ورنہ بہت سے مرید ان کے دام تزویر سے نکل جائیں گے۔