احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
دلالت کرتے ہیں اور دلالت کی کون سی قسم ہے؟ اور اس میں یہ کہاں لکھا ہے کہ یہ کشف کابل کے متعلق ہے اور نادر خان نادر شاہ بن جائے گا؟ ذرا سوچ سمجھ کر جواب دیں۔ اور(اقتباس نمبر۳،۴)کوپیش نظر رکھتے ہوئے وہ پیش گوئیاں بھی خارج دیں۔ جن کے معنی مرزا قادیانی نے کچھ سمجھے اور آخر کچھ او ر ہی ظہور میں آیا۔ جیسے ’’شاتان تذبحان‘‘ (تذکرہ ص۸۸، طبع۳)(دو بکریاں ذبح کی جائیں گی) مرزا قادیانی نے اس الہام کے سترہ سال بعد (ضمیمہ انجام آتھم ص۵۷، خزائن ج۱۱ ص۳۴۰) پراس الہام کی یہ تشریح کی تھی کہ ’’ایک بکری سے مراد مرزا احمد بیگ ہوشیار پوری ہے اور دوسری بکری سے مراد اس کا داماد ہے۔‘‘ پھر جب مرزا قادیانی کے دو مرید کابل میںسنگسار کئے گئے تو مرزا قادیانی نے پہلو بدل کر اس الہام کو ان پرچسپاں کیا۔ مرزا قادیانی کے عجیب گول مول الہام ہیں۔ ضرورت کے وقت جس طرف چاہا پھیر دیا۔ مجھ کو محروم نہ کروصل سے اوشوخ مزاج بات وہ کہہ کہ نکلتے رہیں پہلو دونوں نتیجہ یہ نکلا کہ مرزا قادیانی کی پٹاری میں بعض ایسی پیش گوئیاں ہیں۔ جن کا حال بہت ہی بدتر ہے۔ مرزا قادیانی نے تو یہ فتویٰ حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر لگایا تھا مگر افسوس کہ الٹا مرزا قادیانی پرآلگا۔ عربی میں اس کو ’’قضی الرجل علی نفسہ‘‘ کہتے ہیں۔ اور (اقتباس نمبر۶،۷،۸)کے پیش نظر وہ تمام پیش گوئیاں نکال دیں جو کسی کی موت کے متعلق ہیں۔ کیونکہ مرزا قادیانی کے نزدیک ٹل جاتی ہیں اور ان کا تخلف جائز ہے اور وعدہ کی پیش گوئی کو بھی خارج کر دیں کیونکہ بعض ان میں سے متشابہات کے رنگ میں ہوتی ہیں یا اجتہادی طور پر غلط ہو جاتی ہیں۔ جیسے بشیر الدولہ، عالم کباب، شادی خاں، کلمتہ اﷲ والی پیش گوئی (البشریٰ ج۲ ص۱۱۶، تذکرہ طبع سوم ص۶۲۶)پس مرزا قادیانی کی اس تحقیق کے مطابق نہ وعید کی پیش گوئی صدق و کذب کا معیار بن سکتی ہے نہ وعدہ کی۔ کیونکہ اگر ایسی پیش گوئی پوری نہ ہو تو مرزا قادیانی کہہ سکتے ہیںکہ ٹل گئی یا متشابہات کے رنگ میں ہے۔ اور اگر بالفرض مرزا قادیانی کا کوئی کشف یا خواب صحیح نکل آئے تو کوئی تعجب کی بات نہیں ہے۔ اس سے مرزا قادیانی مامور من اﷲ اور سچے نبی ثابت نہیں ہو سکتے۔ آپ اس قسم کے کشف یا خواب کو اقتباس نمبر۹ میں درج کر لیجئے۔