احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
مسلمانوں سے نہ سلام لو، نہ سلام دو تمام قادیانی تمام مسلمانوں کا سلام لیتے ہیں اور دیتے بھی ہیں۔ لیکن یہ سب منافقانہ باتیں ہیں۔ جبکہ ایک قادیانی دنیا کے تمام مسلمانوںکو مسلمان نہیں سمجھتا۔ اس کا اعتقاد ہے کہ یہ لوگ کافر دائرہ اسلام سے خارج ہیں اورکافر بھی ایسے جیسے ہندو اور عیسائی تو بتلائیے اس کا سلام لینا دینا منافقانہ نہیں تو اورکیا ہے؟ مزید برآں اس کے متعلق فتویٰ بھی سن لیجئے جس سے صاف ثابت ہوتا ہے کہ مسلمانوںسے ان کا سلام لینا دینا خلوص سے نہیں بلکہ مصلحتاً ہے اور منافقانہ ہے۔ (فتاویٰ احمدیہ ص۹۹ج۱) ’’سوال کہ مخالف مکذب کو سلام کہنا اور اس کا جواب دینا یا خرید و فروخت کرنا جائز ہے یا نہیں۔ فرمایا جو گالیاں دیتے ہیںاورصریح مخالف ہیں اس کا سلام نہ لو او ر نہ دو۔‘‘ ماحصل یہ ہے کہ قادیانیوں کے نزدیک دنیا کے پچاس کروڑ مسلمان کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں۔ کسی قادیانی کو جائز نہیں کہ ان کا یا ان کے کسی بچہ کا جنازہ پڑھے۔ کوئی قادیانی کسی مسلمان کے پیچھے نماز نہیں ادا کر سکتا اور نہ کسی مسلمان سے اسلامی تعلق (رشتہ دار، سلام) پیدا کر سکتا ہے۔ برادران اسلام! یہ ہے قادیانیوں کا اسلام اور یہ ہے ان کی مسلمانوں سے محبت۔ میرا فرض تھا کہ میں حتی الامکان آپ تک صحیح قادیانیت پہنچا دوں اور اس دل کو چیر کر رکھ دوں جس کا پہلو میں بہت شور سنا جاتا تھا۔ اگر اس کے پڑھنے کے بعد بھی آپ ان گندم نماؤں کے دجل و فریب میں آجائیں تو میں سمجھ لوں گا کہ مشیت ایزدی ہی یوں ہے جو میرے یا کسی اور کے بس سے باہر ہے۔ آخر میںدعا ہے کہ اﷲ تعالیٰ ہم مسلمانوں کو صراط مستقیم کی ہدایت کرے اور فرق باطلہ کی شرارتوں سے محفوظ رکھے۔