قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
توآ ئیے!اس حدیث ِپا ک کے را وی مشہور صحا بی حضرت انس ؓ ہیں ،سب سے پہلے را و ی ِحدیث حضر ت انس ؓ کے مختصر حا لا ت پڑ ھتے چـلیں ۔ نام نامی انس بن مالکؓ،کنیت ابو حمزہ،خا دمِ رسو ل ہو نے کا شر ف آپ کو حا صل ہے، دس سال کی عمر میں ان کی والدہ محتر مہ ام ِسلیم نبی کر یم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لا ئیں ، مو صو ف ؓنے حضو ر صلی اللہ علیہ وسلم کی دس سا ل خدمت کی۔ حضرت انس ؓ فر ما تے ہیں کہ اس طو یل عرصہ میں میر ے محبو ب صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی مجھے نہیں کہا کہ یہ کا م کیو ں کیا ، ایسا کیو ں ہو ا ،آ قا مدنی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اس مز ا ج شنا س ،مو قع شناس خا دم کو چار قیمتی انمو ل دعا ئوں کی سو غا ت سے نو ا زا جو حسب ذیل ہیں : (۱)… پہلی بر کت ِعمر۔ (۲)…دو سری اولا دمیں بر کت۔ (۳)…تیسری برکت ِرزق۔ (۴)…چوتھی مغفر تِ ِذنو ب۔ چا روں دعائیں بار گاہ ایزدی میں مقبو ل ہوئیں کہ آ پ کی عمرمبارک سوبر س کی ہوئی۔ اولا د کا یہ عالم تھا کہ فر ما تے ہیں کہ میں نے سوسے زائد اپنی اولاد کو اپنے ہا تھو ں سے دفن کیا۔ رزق میں بر کت کا یہ حا ل تھا کہ آ پ کا مدینہ میں باغ تھا جو سا ل میں دو مر تبہ پھل دیا کر تا تھا، اس با غ میں ایک پھو ل تھا’’رِیْحُہٗ کَرِیْحِ الْمِسْکْ ‘‘ ۔ حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ جب میر ے مخدو م و محبو ب کی تین دعائیں با ر گا ہ ِ