قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
دینی وعصری علوم کے چشمے جاری ہو کر انہیں آبادی و شادابی سے ہم کنارکرکے اطراف واکناف اور پورے مہاراشٹر کو فیض یاب اور علمی کرنوں سے منور کریں گے،خصوصاً ہمارایہ مردم سازادارہ جسے ہم’’معہد ملت‘‘کے پیارے اور پر کشش نام سے جانتے اور پہچانتے ہیں ،اس ادارہ نے شہر مالیگاؤں اور اس کے قرب وجوار میں وہ ملی خدمات انجام دی ہے کہ جس کے ذکرخیرکے بغیرتاریخ ِمالیگاؤں بل کہ تاریخ ِمہاراشٹرتشنہ وناقص نظر آئے گی، مثلاً:مہاراشٹر میں دینی تعلیم خصوصاً ابتدائی عربی تعلیم کا قدیم ادارہ جس کودارالعلوم دیو بند اور ندوۃ العلماء ہر دوسے گہرا ربط اورجس کی کفالت نے مہاراشٹر کے مدارس میں ایک خشت ِاول کی حیثیت اختیار کی،صوبۂ مہاراشٹر میں ائمہ ودُعاۃ کو مبعوث کرکے عوام اور ناخواندہ طبقہ کو گمراہی سے بچایا، صوبہ میں جابجا بالخصوص شہر مالیگاؤں میں محکمۂ شرعیہ قائم کرکے مسلم عوام کو کورٹ اور کچہری کے چکر سے بچایا۔ وقت اور ضرورت کے مطابق یہاں کے علماء نے پرمغز خطابات کے ذریعہ و قت کی کامیاب رہنمائی فرمائی جس میں جناب مولانامحمدحنیف ملی قاسمیؔ،قاضی عبد الاحداز ہر یؔ اورمولانامحمدزبیر ملی خصوصیت سے قابل ذکرہیں ۔کرنٹ اورحساس موضوع پررسائل، کتابوں اور پمفلیٹ کے ذریعہ امت وبرادری کاکام بھی اس ادارے نے انجام دیا جس میں ماہ نامہ گلشن ،نیز نقوش چین ،فیوض اربعین ،دینی تقاریب کا گلشن وغیرہ قابل ذکر ہیں ۔ بہر حال یہ تو مشتے نمونہ ازخروارے،کے طورپرمعہدملت کی خدماتِ جلیلہ کا اعتراف ہے،ورنہ اس شہر کی ترقی پذیردینی درس گاہ جواپنی نصف صدی سے زائد خدماتِ ملیہ میں معروف ہے ،اس پیغامی تحریر میں اس کا کیسے احاطہ کیا جاسکتا ہے۔ بس اہلیانِ مالیگاؤں اور وابستگانِ معہد ملت کو اس ایک شعر کے ذریعہ آج کے اس حسین موقع پر مبارک بادو تہنیت پیش کرتا ہوں ،کہ ؎