قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
اس پرحضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ خفاہوگئے اور انہوں نے حضرت عمررضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہہ دیا مَااَرَدْتَّ اِلَّاخِلَافِیکہ تمہارامنشاء صرف میری مخالفت کرنا ہے،توحضرت عمررضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا میں نے آپ کی مخالفت کا کوئی ارادہ نہیں کیا ہے، پھر دونو ں حضرا ت میں کچھ بات بڑھ گئی اوردونوں کی آوازیں بلند ہونے لگیں ،اس مو قع پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی : ’’ یٰایہاالذین آمنوالاتقد موا بین یدی اللہ ورسولہ۔۔۔۔الآیۃ‘‘۔ (روح المعا نی، حجرات:۱؍) مگرچوں کہ یہ اختلاف نفسیاتی نہیں بل کہ طبعی تھا،یہی وجہ ہے کہ اس اختلاف رائے کے باوجود ان دونوں کے مابین قلبی تعلق اخیر زمانے تک قائم رہاچناں چہ جب حضرت ابوبکررضی اللہ تعالیٰ عنہ کی وفات کا وقت قریب ہوااورانہوں نے حضرت عمررضی اللہ تعالیٰ عنہ کوخلیفہ مقررکرنے کا فیصلہ کیاتوکسی نے حضرت ابوبکررضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا’’ماانت قائل لربک اذاسألک عن استخلا فک عمر علیناوقدتری غلظتہ‘‘کہ آپ نے حضرت عمرؓکو ان کی سختی کے معلوم ہونے کے باوجود ہماراخلیفہ تومقررفرمادیا لیکن اگرآپ کے رب نے اس سلسلے میں آپ سے پوچھ لیا تو آپ کیاجواب دیں گے؟اس پر حضرت ابوبکررضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ارشاد فرمایا ’’ مجھے میرے رب کے بارے میں خوف نہ دلاؤمیں تواپنے رب سے کہہ دوں گا، اللہم استخلفت علیہم خیرأہلک‘‘میں نے ایسے شخص کو خلافت سونپی ہے جوتمام انسانوں میں سب سے بہتر ہے۔ (حیاۃ الصحابہ ج۲ص: ۱۹۹ ؍ )