قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
آج کے اس روح پروربل کہ روحانیت سے لبریز ماحول اورسرزمین پرجس کو داعی عظیم،مجدددین وملت حضرت خواجہ معین الدین چشتی ؒ سے انتساب ہے،اس سر زمین پرحساس اورکرنٹ موضوع پر مذاکرہ میں شرکت کی سعادت نصیب ہورہی ہے، میں اپنی اس سعادت کو اللہ کی توفیق اورمیری علمی دنیا ’’جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم اکل کوا‘‘کی طرف منسوب کرتاہوں ۔ مجھے انتظامیہ کی طرف سے جوموضوع دیاگیا ہے وہ ہے’’اہانت ِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اورشاتمین ِرسول صلی اللہ علیہ وسلم کے موجودہ واقعات اورتعلیمات قرآن کریم‘‘ یہاں ہمیں اورآپ کودواہم پہلوپرغوروفکرکرناہے: ایک ہے وہ ناگفتہ بہ واقعات وحادثات جس کی وجہ سے مسلمانان ِ عالم کے قلوب مجروح ومغموم بل کہ چھلنی چھلنی ہوجاتے ہیں ،ایسے موقع پر مسلمانوں کا طرز ِعمل کیاہونا چاہئے ؟اورمسلمانوں کی طرف سے کیاہورہاہے؟ دوسری طرف اہانت ِرسول کاارتکاب کرنے والوں کے ساتھ شرعی اورقرآنی نقطہ ٔ نگاہ سے کیارویہ ہوناچاہئے؟قرآن وسنت کی ہدایات اس سلسلہ میں کیاہیں ؟ اس بیماری کی تفتیش میں زیادہ گہرائی اورگیرائی میں جانے کے بجائے صرف بنیادپرنظر کرتے ہوئے روشن خیال ،ماڈرن مائینڈ ذہنیت نے دنیا کوہم خیالی کے بندھن میں باندھنے کے لیے یہ طریقہ اختیار کیاکہ حریت فکر،حریت تعبیر،اورآزادی ٔ اظہار کو فرو غ د یاجائے،چناں چہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ۲…تا…۱۰؍دسمبر کواپنی قرار داد نمبر ۱۲۷؍میں انسانی حقوق کے عالمی منشورجاری کیا،عالمی منشورکی دفعہ ۹؍میں مندرجہ ٔ ذیل باتوں کااعلان بھی شامل تھا: