قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
سکریٹری جناب دکتور عبداللہ البَصفرکی طرف سے سفر عمرہ اور زیارتِ مسجد نبوی کااعلان بطورانعام کیاگیا،اوردیگرپانچ فروعات میں اول پوزیشن حاصل کرنے والے خو ش نصیب طلباء کو جناب عبدالقادر ملک پوری حفظہ اللہ (بوتسواناافریقہ )کی طرف سے عمرہ کااعلان کیا گیا،جب کہ جامعہ اکل کوا کے خیرخواہ جناب مولانا یونس رندیراکی طرف سے ممتاز آنے و الے طلبہ کو 25,000/15,000/10,000 روپئے کا انعام پیش کیا گیا۔ اس کے علاوہ ہر فرع کے شرکاء کو بھی1500/1500روپئے نقد انعام اور 400 / 400روپئے مصارفِ محلیہ کے طور پر دیئے گئے، اس سہ روزہ مسابقۃ القرآن کا روح پرور منظر قابل ِدید ہی نہیں بل کہ قابل ِتقلید بھی تھا۔ اختتامی تقریب میں ہندوستان کے گوشہ گوشہ سے تشریف لانے والے علماء کرا م نے اپنے اپنے تأثرات پیش فرمائے اور خادم القرآن کی طرف سے ہونے والی اس ملک گیر قرآنی تحریک کو نہ صر ف مدارس کے لیے مفید قراردیا،بل کہ ان مسابقات کو ضلعی اور ریاستی پیمانے پر منعقد کرانے کا شدت سے مطالبہ کیا۔ راجستھان سے تشریف لانے والے مولانا رحمت اللہ صاحب نے تحریک ِ مسا بقات کواستحکامِ تعلیم کامفیدذریعہ قراردیااورفرمایاکہ ہمارے صوبۂ راجستھان میں جب مسابقتی شکل میں حضرت خادم القرآن نے توجہ فرمائی ،تو ہمارے مدارس کی تعلیم میں نکھار آیا،اور مدارس میں مجود اساتذہ کا تقرر شعبہ حفظ میں کرنے لگے۔ بہارسے تشریف لائے ہوئے مفتی محفوظ الرحمن عثمانی صاحب نے بڑے جذبا ت اورجوشیلے انداز میں فرمایا کہ جامعہ اکل کوا کی مبارک سرزمین سے اٹھنے والی اس تحریک مسابقات نے وہ تعلیمی انقلاب برپاکیاجو ایک صدی سے زائدپرانی درس گاہ نہ کر سکی، اورحضر ت وستانوی کوتعلیمی میدان کامردِ مجاہدقراردیا۔