قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
ماں باپ کا دنیا میں کوئی ثانی نہیں ہے۔آج آپ کی والدہ ماجدہ صاحبہ آپ سے رخصت ہوگئیں ،اس دنیاسے پردہ فرما گئیں اللہ کے دربار عالی میں حاضر ہوگئیں ،محرم کا مہینہ،جمعہ کادن،صبح کی گھڑی، علماء کرام،وارثین انبیاء اور مہمانان رسول کاجم غفیرنمازجنازہ میں شریک وسہیم دوجگہ نماز جنازہ ہوئی ،یہ سب ان کے لیے ہوئے،بڑے بیٹے نے نماز جنازہ پڑھائی، چھوٹے بیٹے نے دعا فرمائی اوردرمیان والے سب کو سنبھالتے رہے۔ والدہ ماجدہ کے عالم،حافظ،قاری،داماد،بیٹے،پوتے،نواسے کثیرتعدادمیں اپنی ماں دادی، نانی، ساس، خالہ؛ اپنے خاندان کی مریم باعصمت،برگزیدہ ہستی،مرجع وماویٰ کو ان کی آخری منزل کی طرف رخصت کرنے جمع ہوئے،تلاوت،دعا،مناجات نمازکے ذریعہ اللہ کو راضی کرنے کی کوشش کرتے رہیں ۔ اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے،جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام نصیب فرمائے، درجات کو بلند فرمائے،آمین!آں محترم نے والدہ ماجدہ کی خوب خدمت کی، رات دن ایک کرکے ان کی صحت وعافیت کے لیے کوشاں رہے،ایک فرماں برداراورخدمت گزاربیٹے کاکردارادا کر کے ماں کی دعاؤں اور جنت کے حصول کا مستحق ہوئے، ایسے مواقع قسمت والوں ہی کو ملتے ہیں ۔ لیکن کل نفس ذائقۃالموت کا فرمان سب کے لیے ہے، کسی کو اس سے مفر نہیں ،ہر ایک کو اسی ڈگر سے گزرنا ہے،موت سے بچنے کی نہ کوئی دوا ہے نہ دعا ہے نہ علاج ؎ موت سے کس کو رستگاری ہے آج ان کی کل ہماری باری ہے ہمیں اللہ تعالیٰ اسلام پر زندہ رکھے،ایمان پر خاتمہ فرمائے۔آمین! اللہ تعالیٰ آپ حضرات کو صبر جمیل عطا فرمائے۔آمین!میرے تمام اہل خانہ آپ کے غم میں برابرکے شریک ہیں ،دعاگوہیں ،ماں کی ملاقاتیں اورباتیں خوب یادکررہے ہیں ،ما ں کے لیے ایصال ثواب،کارخیراوردعائیں ہی قیمتی سرمایہ ہیں ،دعوات صالحہ میں یاد فرما ئیں ۔ والسلام آپ کا خیر خواہ جمیل احمد ندویؔ چشتی نگر،پانی کی ٹانکی کے پاس ہتھورن روڈ،کوسمبا ،آر،ایس،مانگرول سورت