قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
(۷)تبلیغ کے وقت اورتبلیغ کے بعدذکرکااہتمام کرنا۔ (۸)طالب کو غیر طالب پرترجیح دینا۔ (۹)اپنے مدعیٰ کودلیل سے ثابت کرنا۔ (۱۰)کسی شخص کے مخفی عیب کی فہمائش خفیہ طورپر کرنا اورجومنکرعلانیہ ہو،اس پر نکیربھی علانیہ کرنا؛وغیرہ وغیرہ۔ حاصل یہ کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو بافیض شخصیت بنایاتھا،ایسی شخصیت کا دنیا سے اٹھ جاناحقیقتاً’’موت العالِم موت العالَم‘‘کا مصداق ہے،بل کہ بہ طور نیک فا لی کے یہ کہہ سکتے ہیں کہ حضرت مرحوم اس دورکے مجدداورمحی السنۃ تھے،نہ معلوم کتنی مردہ سنتوں کوزندہ کیا ،اللہ پاک سے امید ہے کہ کل محشرمیں بہ فحوائے حدیث ’’من تمسک بسنتی عندفسادامتی فلہٗ اجرمائۃ شہید‘‘(مشکوٰۃ) ان شاء اللہ آپ شہداء حکمی کے زمرے میں اٹھائے جائیں گے۔ جامعہ میں اطلاع ہوتے ہی طلبہ نے قرآن خوانی کااہتمام کیااوررئیس ِجامعہ نے ہرطالب علم کوایک ایک قرآن پڑھ کرایصال ِ ثواب کی تلقین فرمائی اورپھربڑی عقیدت ومحبت کے ساتھ مرحوم کے محاسن اورخوبیوں کاذکرخیرفرمایانیزبڑی دل سوزی اورتضرع سے ان کی مغفرت اوربلندی ٔ درجات کے لیے دعامانگی۔ اللہ تعالیٰ بال بال مغفرت فرمائے اورکروٹ کوٹ جنت نصیب کرے۔ آمین آسماں تیری لحدپہ شبنم افشانی کرے سبزۂ نورستہ اس گھرکی نگہبانی کرے آآآآآآآآآآآآ -----------------------------------