قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
ہمشیرہ صغیرہ کے نکاح کے موقع پررویدرامیں تشریف لاکرحضرت مولانااسعد مدنیؒکی موجودگی میں خدمات جمعیۃ العلماء پرآپ کا خطاب ایساپرمغز تھاکہ خودفدائے ملت آپ کوفرمانے لگے کہ آپ اطمینان سے اپنی گفتگوجاری رکھیں ،آپ کی یہ شفقت ہم کیسے فراموش کرسکتے ہیں ؟ حضرت وستانوی کی بیٹی ’’اسماء‘‘اورداماد ’’مولانامحمدحنیف وستانوی‘‘شیخ الحدیث دارالعلوم اکواڑہ،بھاؤنگرکے ساتھ آپ کا مع اہل خانہ سفرحج ہواتوآپ کی شفقتوں اور مہربانیوں کامدتوں تذکرہ ہوتارہا اورلذت لے لے کرسنایاجاتارہااورآپ کی درویشی کا گن گایاجاتارہا۔ صرف ایک واقعہ عبرت انگیزی کا ذکرکرتاچلوں کہ حضرت مع الاہل اورمولانا محمدحنیف مع الاہل منٰی سے مزدلفہ پیدل آرہے ہیں ،لیکن مزدلفہ پہنچنے سے پہلے پہلے دونوں جوڑے ایک دوسرے سے بچھڑگئے اورازدحام کثیرکی وجہ سے ناممکن تھاکہ ملاقات ہو،طرفین میں اضطرابی کیفیت شروع ہوئی،مولاناحنیف وستانوی کا بیان ہے کہ ایک جگہ پانی لینے کی غرض سے ہم رکے توحضرت نے بڑے پیارسے دورسے آواز د ی کہ بیٹے حنیف!میں لپک کرحضرت سے لپٹ گیا،فرمانے لگے بیٹے!جب سے ہم جدا ہوئے تواتنے وقفے میں مجھے جورجوع الی اللہ نصیب ہوا،اس میں یہی دعارہی کہ اے اللہ!مجھے حنیف اوربیٹی اسماء سے ملادے !مولاناحنیف فرماتے ہیں کہ وہ میری زندگی کا یادگارلمحہ ہے۔ بیٹی’’اسماء ‘‘آپ کے انتقال پراضطراب کے ساتھ اپنے ابااورماموں کوفون کرکے کہتی ہے کہ حضرت کواتنی دورکیوں لے جایاجارہاہے؟اوراگرلے کر ہی جانا تھا تو کیابذریعہ ٔ طیارہ ممکن نہیں تھا،ایسااندازکہ جیسے اپنے ہی قریبی گھرانہ کاحادثہ ہو اور ایسا