قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
ہندمیں اتنااور باضابطہ حفظ ِحدیث کا کوئی نظام نہیں ہے، یہ بات شیخ عوامہ نے نہ معلوم کتنے خلوص وللہیت کے جذبہ سے کہی تھی کہ حضرت رئیس ِ جامعہ نے سفر سے واپسی پراساتذہ اور طلباء کی مجلس میں بار بار اس کو دہرایا،اور جامعہ کے ناظمِ تعلیمات نے ہر سال ، سال کے آخر میں جو داخلی مسابقات ہوتے ہیں ان میں بالالتزام عربی چہارم تا ہفتم کے طلباء کے لیے مذکرات تیار کروائے اور ہر درجہ میں دیگر مسابقات کی طرح حفظ ِ حدیث کے مسابقات رکھے۔فللہ الحمدعلی ذلک اور یہ سلسلہ حدودِ جامعہ سے نکل کر فروعاتِ جامعہ میں بھی چل پڑا، اور ساتویں کل ہندمسابقہ کے موقع پر باقاعدہ ایک فرع حفظِ حدیث کی بھی رکھی، اور بہت کامیابی کے ساتھ طلباء نے’’منہاج الصالحین‘‘کو یاد کیا، امسال جب آٹھویں کل ہند مسابقہ کا اعلان ہواتوحضرت رئیس جامعہ نے انتخابِ حدیث کا ہی نہیں بل کہ بالتفصیل مذکّرۂ حد یث ترتیب دینے کا مکلف بنایا، حضرت رئیس جامعہ کے ادعیۂ صالحہ اور توجہاتِ عا لیہ کے صدقہ میں دیکھتے ہی دیکھتے اس تربیتی چہل حدیث نے کتابی شکل اختیار کر لی ، جس کو طلباء کی سہولت وآسانی کی خاطر ای میل کے ذریعہ ہر ہر مرکز مسابقہ تک پہونچا دیا گیا اب حضرت رئیس ِجامعہ کے حکم ومنشاء کے مطابق اسے زیورِ طباعت سے آراستہ کرنے کی جسارت کی جارہی ہے۔ اس کتاب کی ترتیب، تحقیق اور تخریج میں فضلائے جامعہ میں سے عزیزم مفتی عبدالمتین،مفتی محمدمجیب،مفتی محمدافضل،مولانامحمد صاد ق تونڈاپوری صاحبان نے تعاون کیاجب کہ جناب مولاناافتخاراحمدصاحب قاسمیؔسمستی پوری،قاری سیدعارف الدین صاحب اور قاری حسین احمدصاحب قاسمیؔمعروفی نے نظرثانی فرمائی،اللہ پاک ان سب