قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
تفہیم، تبلیغ، تعمیل یہ سب حقوقِ قرآنیہ ہیں ۔ مدارسِ دینیہ اپنے اپنے دائرۂ خدمت میں رہ کر قرآن کے ان حقوق کی ادائیگی میں مصروف ہیں ، ہندوستان کی عظیم دینی درس گاہ جامعہ ا کل کوا کو من جانب اللہ یہ توفیق میسر ہے کہ ہمہ جہتی خدمات قرآنیہ کو اپنا موضوع یوم تاسیس ہی سے بنایاہے۔منجملہ خدماتِ قرآ نیہ کے ایک اہم خدمت حضرت خادم القرآن کو من جانب اللہ میسر ہوئی،بل کہ الہام ہوئی،چناں چہ پور ے ہندوستان کے مدارس دینیہ کو اتحاد کی لڑی میں پرونے کے جذبہ سے مسابقات القرآن کل ہند پیمانہ پرسات مرتبہ کا میابی سے انجام دئے گئے، اور اکثرصوبہ جات نے بنظر استحسان ان مسابقات کو نہ صرف سراہا بل کہ قابل ِتقلیدقراردیا، ان مسابقات میں ایک فرع تفسیر قرآن کی ہوتی ہے، جس میں سہولت کے پیش نظر مذکرات تفسیر یہ تیار کئے جاتے ہیں ، چنانچہ آٹھویں کل ریاستی وکل ہند مسابقہ کے لیے بھی حضرت رئیسِ جامعہ نے سورۂ آل عمران کا انتخاب فرماکر مذکرات التفسیریہ تیار کر کے طبع کرنے کاحکم فرمایا، چنانچہ یہ کتاب جناب موصوف کی توجہاتِ عالیہ کا نتیجہ ہے، اللہ آپ کو عمرِ نوح نصیب فرمائے، آپ کی قیامت تک آنے والی نسلوں کو خدمات قرآنیہ کے لیے قبول فرمائے۔کلماتِ تشکر: اس کتاب کی تیاری میں جن احباب اور دوستوں نے مخلصانہ علمی تعاون فرمایا وہ برابر صدقۂ جاریہ کے سہیم وشریک ہیں ، جیسے مولانا عبد العظیم امراؤتی نے بغورشانِ نزول کو اصل کتاب سے ملایا،جناب مولانامحمدصادق صاحب تونڈاپوری نے جذبۂ صادقہ سے بھر پور جہد مسلسل کے ذریعہ مکمل تعاون فرمایا، مولانا یحیٰ آسامی نے کلمات القرآن پر کام کیا،اسی طرح دیگر احباب نے بھی تعاون کیا۔ حضرت مولاناافتخاراحمد صاحب سمستی پوری، قاری سید عارف الدین صاحب