قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
ہرشخص کھوکھلے دعویٔ وفاکے ساتھ روحانیت سے کٹ کرمادیت کی مشغول ترین زندگی میں ایسامستغرق ہوتاجارہاہے کہ طوطے کی طرح کبھی کبھارتلاوت کی توفیق ہوجاتیہے تواسی پرقناعت کرتاہے،حالاں کہ جہاں قرآن کی تلاوت مطلوب ہے وہاں قرآن کے مطالبات سے واقفیت بھی اتنی ہی ضروری ہے۔ عام مسلمان سمجھتے ہیں کہ تراجم قرآنیہ تومدارس کے طلبہ یاپڑھے لکھے طبقہ کے لیے ہیں اورتفاسیر قرآنیہ علماء ومفسرین کے لیے ،حالاں کہ قرآن تو’’ہدی للنا س‘‘ ہے ، اس لیے سارے لوگوں کواس کے ضروری مضامین سے واقف ہونالابدی ہے،اسی ضرور ت کے پیش نظر ہمارے مشغول ومصروف اورکم فرصت والے افراد کے کانوں میں بھی صدائے نورانی اورندائے قرآنی گونجنے لگے اورہم سب کے لیے کتاب اللہ سے استفادہ آسان ہوجائے،یہ مختصر رسالہ ترتیب دیاگیا ہے جس میں سواپارہ کی ترتیب سے کل ۲۷؍ تراویح میں پورے قرآن مجید کاخلاصہ پیش کیا گیاہے۔ اس سلسلہ کاداعیہ سب سے پہلے اس وقت پیداہواجب مادرعلمی فلاح دارین میں جلالین کے درس کے دوران حضرت الاستاذ ناظم تعلیمات مولاناسیدذوالفقاراحمد صاحبؒ نے فرمایاکہ ایک کتاب پاکستان میں ایسی لکھی گئی ہے جس میں ہرترویحہ میں ماقبل کی تلاوت شدہ آیات کا خلاصہ پڑھ کرسنا یاجاتاہے،اس قسم کاسلسلہ حفاظ کو شروع کرنا چاہئے،بڑوں اوربزرگوں کی باتیں کب رنگ لاتی ہیں کچھ کہانہیں جاسکتا۔ بہرحال طالب علمی کازمانہ غفلت ونادانی کاہوتاہے،بات آئی گئی ہوگئی اسی دوران رفیق محترم جناب مولاناداؤدصاحب حال مقیم افریقہ،پاکستان سے ’’مختصرتر ا و یح ‘ ‘ کے نام سے ایک کتاب لائے اورراقم الحروف کو دی،لیکن بہت جلداس کوکسی کرم فرماکی نظرلگ گئی اوراس سے متوقع استفادہ نہ ہوسکا،اسی دوران استاذالاساتذہ حضرت مفتی