قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
عجلت ِممکنہ اس کو دلکش انداز میں صرف دودن میں مرتب فرمادیا ،اور تقریباً ایک سال سے یہ مسود ہ اس ہیچ مدان کے حوالہ رہا، مجھے اپنی کوتا ہی وکاہلی کا اعتراف ہے کہ جو مولانا ولیؔ صاحب(اللہ ان کو مقامِ ولایت نصیب فرمائے)ہمارے ہر اشارے پرپوری کتاب تیار کر لیتے ہوں ،ان کی اس عظیم پیشکش پر قدر افزائی نہ کی جائے تو بندہ، عند اللہ وعند الناس مجرم ہوگا۔ بہر حال حضرت مولانا نے عشقِ محمدی اور محبت ِ غلامی میں ڈوب کر اس سوانح کو مرتب کیا ہے اور اس سے قبل درجنوں اکابرینِ مرحومین ،جیسے حضرت مولانا قاری سید صدیق احمد صاحب باندوی ،حضرت مولانا ابرارالحق صاح ہردوئی اور مفتی ٔ اعظم حضرت مولانا مفتی محمود حسن صاحب گنگوہی سے لے کر مولانا محمد سلیمان شمسی ؔ، مولانامحمد یعقوب صاحب خان پری اور مولانا محمد طاہر خان صاحب مالیگانوی اساتذۂ جامعہ اکل کوا وغیر ہم کی منظوم سوانح اور اکابرینِ موجودین میں سے حضرت مولانا حافظ پیرفقیر ذوالفقار احمد نقشبندی پاکستانی اور حضرت مولانا شیخ الاسلام مولانا مفتی تقی عثمانی صاحب پاکستانی سے لے کر خادم القرآن حضرت مولانا غلام محمد صاحب وستانوی وغیر ہم جیسے تقریباً ایک درجن حضرات کی سوانح منظوم فرماچکے ہیں ۔ یہ کتاب منظوم سوانح ایک خصوصیت وامتیاز کی حامل ہے ،اللہ پاک حضرت ِشاعرِ اسلام کو سلامت رکھے اور ان کے قلم کو مزید جولانی نصیب فرمائے اور اس سوانح کے محرک جناب مولانا مفتی محمد غوث صاحب اشاعتیؔ کو حضرت کی محبت کا پورا پورا اجر نصیب فرمائے اور ان کے ادارے کو دن دوگنی ،رات چوگنی ترقی نصیب فرمائے۔ آمین ! ۱۵؍جمادی الاخریٰ۱۴۳۵ھ ۱۶؍اپریل۲۰۱۴ء بروز بدھ