قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
مصداق ہے،بل کہ ۵۰؍ عناوین ِمتنوعہ کے ضمن میں ایک ’’انسانی انسا ئیکلو پیڈیا ‘‘ہے۔ اسلوبِ کتاب عام فہم بھی،دل نشیں بھی؛ہر طبقہ کے لئے قابل ِ استفادہ بھی اور خاص کر عصری طبقہ کے لئے ’’نئی بوتل میں پرانا ٹانِک ‘‘۔ زیرِنظرکتاب ایک قابل،باصلاحیت،صاحب ِنسبت،حضرت قاری سید صد یق احمدصاحب باندوی قدس سرہٗ کے فیض یا فتہ،حضرت مولانا قمرالزماں صاحب الٰہ آبادی زیدمجدہٗ کے صحبت یا فتہ،خطابت وتحریر کے خوب صورت سنگم ،اور جامعہ اکل کوا کے مقبول استاذِحدیث وتفسیرجناب مولاناافتخار احمدصاحب قاسمی ؔ سمستی پوری کی جہد مسلسل،محنت ِشاقہ اورعلمی وفکری عرق کشید کرکے اور مختلف کتابوں کے ہزاروں صفحات کے مطالعہ کا پاکیزہ رنگ اخذ کرکے ’’رنگ ولذت کاایک حسین امتزاج‘‘ ہے۔ خداکرے یہ اہل علم کے لیے افہام وتفہیم کا سامان پیداکرے،طلبہ کے لیے مشعل ِ راہ بنے ،جدیدذہنیت نئی تہذیب اورماڈرن اسلام کے دلدادہ افرادکے لیے صا ف ستھرے،درست اورخالص روحانیت وپاک باطن کے کامیاب سفرکے لیے ایک کام یاب رہنماثابت ہواورنئی ذہنیت اس کے ذریعہ کج فکری کے یلغارسے محفوظ ہو،نیزذہنی ارتداد سے حفاظت پائے،گویایہ کتاب اپنے قاری کوپکارپکارکرکہہ رہی ہے کہ ؎ قدم بڑھاؤ ، ترقی کرو ضرور ، ولے رہے نبی ؐ کے قدم پہ نگہ خداکے لیے اللہ کرے یہ کتاب قبولیت عامہ تامہ حاصل کرے ،مصنف محترم کے لیے توشۂ آخرت بنے؛ان کے والدین،اساتذہ،مشائخ اورمحسنین ومعاونین کے لیے سعاد ت ِ دارین اورفلاح ِ دارین کا ضامن ہو۔ ایں دعاازمن وازجملہ جہاں آمین باد۔۔ والسلام ذی الحجہ ۱۴۲۷ھ مطابق:۲۰۰۶ء