قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
اورہرکتب خانہ کی زینت بننے اورہرکسی کے پڑھے جانے کے لائق ہے ، اللہ پاک اس کی افادیت کوعام وتام فرمائے۔ کتاب کے مصنف عزیزالقدرجناب مولانا مجتبیٰ صاحب سعادتی میرے خواہرزادہ ہیں اورمجھے ان کے زہدوورع اورعلمی لیاقت پربے حد فخرہے عزیزم جواں سال ،جواں عمر،ایک جید فاضل ہیں اوراس وقت گجرات کے مشہورمدرسہ دارالعلوم ہدایت الاسلام عالی پورمیں شیخ الحدیث کے منصب پرفائز ہیں ،عزیزم کے والدبزرگوار حضرت مولانااحمد لولات رویدروی قدس سرہٗ ایک عالم ربانی اورخداترس بزرگ تھے، حضرت شیخ زکریاقدس سرہٗ کی خانقاہ میں اورادووظائف ،تعویذات وعملیات اور ذکرو شغل کی تلقین کے اہم فرائض آپ ہی کے ذمہ تھے اورآج اس کی برکت سے ان کے ہونہار سپوت کی تصنیف کردہ اس کتاب کی شکل میں ظاہرہورہی ہے،مجھے حسن ظن ہے کہ مصنف نے ان مسنون دعاؤں کواپنی کتاب میں صرف جمع ہی نہیں فرمایابل کہ یہ دعائیں ان کے معمولات میں بھی ضرورہوں گی،اللہ پاک ہمیں بھی ان کی دعاؤں میں حصہ نصیب فرمائے،اوران کی اس بابرکت کتاب کوان کے والدمرحوم ،اساتذہ ومشائخ دادا،دادی ،نانا،نانی کے حق میں خصوصاًاورجملہ مرحومین کے حق میں عموماً ایصال ثواب کاذریعہ بنائے ،اورخود مصنف کے حق میں یہ کتاب ذخیرہ ثابت ہو،خداکرے یہ کتاب شوق کے ہاتھوں لی جائے ،رغبت کی آنکھوں پڑھی جائے،اوراس کے ذریعہ ہمارے دلوں میں احساس ِ عمل کی چنگاری جل اٹھے۔ ؎ احساسِ عمل کی چنگاری جس دل میں فروزاں ہوتی ہے اس لب کاتبسم ہیراہے اس آنکھ کاآنسوموتی ہے شعبان المعظم ۱۴۳۰ھ -م-جولائی۲۰۰۹ء