احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
کے دیگر اسباب ہیں جن کا بیان کرنا اس تحریر کی علت غائی کو مضر خیال کر کے ملتوی رکھا گیا ہے۔ اخیر میں اس امر کا بیان کرنا بھی منجملہ خیر خواہی مخلوق خدا کے ہے کہ جن صاحبوں کو قرآن و حدیث اور بزرگان دین کے مذاہب مستحضر نہ ہوں ان کے ایمان اور روح کو اس شخص کی تحریر کا دیکھنا اور تقریر کا سننا ایسا مضر ہے جیسا انسانوں کے جسم کو زہر قاتل۔ اس کے کلام کے اکثر فقرات دھوکہ بازی اور حیلہ سازی سے مملو ہوتے ہیں کوئی تعجب نہ کرے۔ توضیح المرام کی عبارت منقولہ بالا میں عبارت نمبر۳ پر دوبارہ نظر ڈالنے کی تکلیف کو گوارہ کیجئے۔ خدائے پاک اور اس کا رسولﷺ تو ملائکہ کو اجنحہ یعنی پروں والی مخلوق فرماتے ہیں۔ جن کی شان پرواز ہے اور رسول کریمﷺ فرماتے ہیں کہ ان کی پیدائش نور سے ہے۔ یہ شخص خاکی انسان کے پاؤں نوری فرشتہ کو لگا ان پاؤں پر ان کو انسان کی چال چلاتا ہے اور پھر قابل تعزیر رائے سے شارع کا اس طرح مقابلہ کرتا ہے کہ ملک الموت کا آن واحد میں مکنہ متباعدہ میں پہنچ سکنا ناممکن ہے۔یہ کون سی عقل اور نیچر ہے کہ جس چیز کی ماہیت اور حقیقت اور اصلیت معلوم نہ ہو اس کی رفتار کو انسان کی رفتار سے تشبیہ دی جائے اور خدا تعالیٰ اور رسول کریمﷺ کے کلام کے آگے ایسی چالاکیاں کیا خدا تعالیٰ اور رسولﷺ کو ماننے والوں کی شان ہے؟ہرگز نہیں۔ کیا خد ا تعالیٰ کی ساری مخلوقات میں سے ملک الموت کی رفتار کو تشبیہ دینے کے واسطے اور کوئی چیز نہ تھی کیا نوری کی حرکت کو نور کی حرکت سے جو اس کا اصل ہے، تشبیہ دینا ناجائز تھا۔ کیا کواکب اورآفتاب کی کرنیں زمین پر گرنے سے یا بجلی کی رفتار اور چمک سے یا انسانی آنکھ کے شعاع سے یا تار بجلی کی حرکت سے تشبیہ دینے سے کوئی مانع تھا۔ کیا اس تشبیہ دینے کے وقت یہ سب چیزیں ذہن عالی سے بھاگ گئی تھیں۔ بھاگ تو نہیں گئی تھیں مگر فی قلوبہم مرض کچھ نہیں سوجھنے دیتا۔ کیا ملائکہ کے وجود اور افعال و آثار کی نسبت اس شخص کے خیالات نیچر کے موافق ہیں؟ ہرگز نہیں۔ یہ شخص اس سے بھی بڑھ کر ایسی ایسی جرأت کرتا ہے جو ادنیٰ مومن کی شان سے کروڑوں کوس بعید ہے۔ خدا تعالیٰ اور رسول کریمﷺ کی جس کلام کو چاہتا ہے خلاف واقعہ پیرایہ میں بیان کر کے پیٹ بھر کر تکذیب کرلیتا ہے اور اپنی ایسی عقل کو جو تخمیناً چالیس برس کے عرصہ تک صرف شکم پرروی کا کوئی جائز ذریعہ پیدا نہیں کر سکی، جس کو حیوان لایعقل بھی پیدا کر لیتے ہیں۔ خدا پاک اور افضل البشرﷺ کے کلام کی کسوٹی بنا رکھا۔ اگر اس عاجز رب قدیر نے چاہا تو یکے بعد دیگر ایسی ایسی چار پانچ تحریرات میں اس کی قلعی بخوبی کھل جائے گی ۔ ناظرین بھی اس عاجز کے حق میں دعا کریں اور اس کے بعد دوسری بحث متعلق بہ مسئلہ نبوت ورسالت کی امید رکھیں۔ اﷲتعالیٰ آسان کرے۔ آمین! تمت!