احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
سامنے کہا کہ ’’صلی اﷲ علی محمد خاتم الانبیاء لانبی بعدہ‘‘ تو حضرت مغیرہؓنے منع فرمایا کہ خاتم الانبیاء کہنے کے بعد پھر لانبی بعدہ کہنے کی (خلاف ارشاد اﷲ کے) کیا ضرورت ہے۔ اﷲ تعالیٰ نے خاتم النّبیین فرمایا ہے اور ’’لانبی بعدہ‘‘ اﷲ کے کلام پاک میں نہیں ہے تو ہم لوگوں کو کیا ضررت ہے کہ اﷲ کے مقرر کئے ہوئے فقرہ میںاور عبارت اضافہ کریں اسی لئے صرف اسی قدر جملہ کے کہنے کا حکم دیا جس قدر قرآن کریم میں ہے۔ اس سے مرزا قادیانی نے جو اپنے مفید مدعا مطلب نکالنے کی کوشش فرمائی وہ محض بیکار تھی۔ ہمارے سامنے بھی اگر کوئی کہے کہ بادشاہ ملک ہندوستان شاہ ہند تو ہم کہیںگے شاہ ہند کہنے کی ضرورت کیا ہے۔ بادشاہ ملک ہندوستان کہو شاہ ہند مت کہو۔ اس کہنے سے غرض یہ ہوتی ہے کہ ایک جملہ مکرر نہ کہا جائے۔ اگر کوئی کہے سنگ مر مر کا پتھر تو ہم کہیں گے کہ کیا واہیات بکتے ہو۔ سنگ مر مر کہو پتھر مت کہو۔ اسی طرح لیلۃ القدر کی شب کوئی کہے تو ہم کہیں گے کہ صرف لیلۃ القدر کہو اور شب مت کہو۔ اسی طرح خاتم الانبیاء کہنے سے مطلب نکل آتا ہے تو ’’لانبی بعدہ‘‘ کہنے کی ضرورت نہ تھی۔ اس لئے حضرت مغیرہؓ نے منع فرمایا تو کیا برا ہوا۔ ہاں البتہ کھینچ تان کر مطلب نکالنے کا موقع مرزا قادیانی کو مل گیا۔مرزا قادیانی کے دلائل کے اعتبار سے تمام علماء دین محمدﷺ نبی کہلائیں گے کیونکہ ان کی شان میں تو یہ حدیث موجود ہے ’’العلماء امتی کانبیاء بنی اسرائیل‘‘ علماء بھی کھینچ تان کر مطلب نکال سکتے ہیں کہ آنحضرتﷺ نے ہم کو مثل بنی اسرائیل کے نبیوں کے سمجھا ہے، ہم بھی نبی ہیں۔ بھلا ایسی تاویلات سے کوئی نبی ہو سکتا ہے؟ غرض کہ ’’لانبی بعدہ‘‘کہنے سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے پھرآنے کی تردید بھی ہو تی تھی اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا پھر دنیا میں آنا لازم ہے۔ حضرت عائشہؓ اور مغیرہؓ نے اس لئے بھی ممکن ہے کہ ’’لانبی بعدہ‘‘ کہنے سے منع فرمایا ہو۔ مرزا قادیانی نے حضرت مغیرہؓ کے قول کے ایک جزو کو جو انہوں نے مفید مطلب سمجھا، لے لیا۔ یعنی ’’لانبی بعدہ‘‘ اور ہم سب کو بحوالہ اس قول کے قائل کرنا چاہتے ہیں کہ اگر نبی آئندہ آنے والا نہ ہوتا تو حضرت مغیرہؓ منع نہ فرماتے کہ یہ نہ کہو کہ آئندہ کوئی نبی نہیں۔ لیکن بہت تعجب اور نہایت افسوس ہے کہ حضرت مغیرہؓ کے دوسرے قول کو جو اس عبارت کے ساتھ ہے، نہیں پڑھتے اس لئے کہ وہ ان کی مقصد کے خلاف ہے اور وہ پوری عبارت یہ ہے۔ ’’قال رجل عندالمغیرہ حسبک اذاقلت خاتم الانبیاء فاناکنا نحدث ان عیسیٰ علیہ السلام خارج فان ھو خرج فقد کان قبلہ وبعدہ