احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
نمبر۳… میں معراج کے رتبہ اعلیٰ میں جو حضورﷺ کے لئے مخصوص تھا، شریک بنتے ہیں۔ نمبر۴… میں تمام چیزوں سے برتری کا دعویٰ ہے۔ حتیٰ کہ محمد مصطفیﷺ سے بھی۔ (استغفراﷲ) نمبر۵… میں یہ ادّعا ہے کہ مرزا کا تخت سب سے بلند ہے۔ حتیٰ کہ رسالت مآبﷺ سے بھی۔ (چھوٹا منہ بڑی بات) نمبر۶… میں یہ ڈینگ ہے کہ حضورﷺ کے لئے صرف خسوف قمر ہوا تو کیا ہوا۔ میرے لئے شمس و قمر دونوں کا خسوف ہوا۔ غرض ان کلمات میںنبی اکرمﷺ کی سخت توہین کی گئی ہے۔ پھر ایسے شخص کا متبع آنحضرتﷺ کی رسالت کا کیسے قائل ہو سکتا ہے؟عقیدہ نمبر۲ ’’ہم اس بات پر ایمان لاتے ہیں کہ حضرت محمد مصطفیﷺ خاتم النّبیین ہیں۔‘‘ یہ بھی کہنے کی بات ہے۔ جب مرزا قادیانی آنحضرتﷺ کے بعد اپنی نبوت و رسالت کے قائل ہیں۔ تو جب تک آپ ان کو (اس دعویٰ کو) جھوٹا نہ سمجھیں، خاتم النّبیین کے کبھی قائل نہیں ہو سکتے۔ عقیدہ نمبر۳ ’’ہم اس بات پر ایمان لاتے ہیںکہ قرآن کریم خدا کا کلام ہے۔‘‘ یہ بھی صرف زبانی ہے۔ آپ کے مرشد کہتے ہیں کہ ان کا کلام بھی مثل قرآن ہے۔ پھر اگر ان کو سچا مانتے ہیں تو قرآن کو خدا کا کلام نہیں مان سکتے۔ جس میں تحدی سے کہا گیا ہے کہ ایسا کلام کوئی بنا نہیںسکتا۔ مرزا قادیانی کا قول ’’میں جیسا کہ قرآن شریف کی آیات پرایمان رکھتاہوں ایسا ہی بغیر فرق ایک ذرہ کے خدا کی اس کھلی کھلی وحی پر ایمان لاتا ہوں جو مجھے ہوئی۔‘‘ (ایک غلطی کا ازالہ ص۳، خزائن ج۱۸ ص۲۱۰)