احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
’’اور جب وہ زیتون کے پہاڑ پر بیٹھا تھا اس کے شاگردوں نے الگ اس کے پاس آکر کہا۔ ہم کو بتاؤ کہ یہ باتیں کب ہوں گی اور تیرے آنے اور دنیا کے آخر ہونے کا کیا نشان ہو گا۔ یسوع نے جواب میں ان سے کہا کہ خبردار کوئی تم کو میرے نام سے گمراہ نہ کردے۔ کیونکہ بہتیرے میرے نام سے آئیں گے اور کہیں گے میں مسیح ہوں اور بہت سے لوگوں کو گمراہ کریں گے… اور ایک دوسرے سے عداوت رکھیں گے۔‘‘ (حوالہ انجیل متی باب ۲۴ آیت ۳تا۶مطبوعہ امرت پریس ریلوے روڈ لاہور) بیشک حضرت ابن مریم علیہ السلام کے فرمان کے مطابق جناب مرزا قادیانی کاذب ہیں۔ مرزا قادیانی راقم ہیں کہ ’’آنحضرتﷺ فرماتے ہیں کہ مسیح میری قبر میں دفن ہوگا وہ میں ہی ہوں۔‘‘ (حوالہ کشتی نوح ص۱۵، خزائن ج۱۹ص۱۶) مولانا احمد علی صاحب کو معلوم ہو کہ کتاب انجیل کی رو سے بھی جناب مرزا غلام احمد قادیانی کاذب ہیں۔ مولانا احمد علی قادیانی راقم ہیں کہ ’’حافظ صاحب کے رسالہ کو دیکھ کر جہاں ہمیں اس بات کی خوشی ہوئی کہ آپ نے علمی رنگ میں قدم اٹھایا وہاں اس امر سے افسوس بھی ہوا کہ آپ نے اس رسالہ میں سخت کلامی او ر طعن و تشنیع سے کام لیا ہے اور ہم اپنے امام کی ہدایت کے مطابق آپ کے حق میں دعا کرتے ہیں: گالیاں سن کر دعا دیتا ہوں ان لوگوں کو رحم ہے جوش میں اور غیظ گھٹایا ہم نے‘‘ (نصرۃ الحق ص۷،مصنف احمد علی شاہ قادیانی) مولانا احمد علی شاہ نے تو واقعی رحمدلی دکھائی۔ مگر آپ کے امام صاحب کا حال دیکھئے۔ ’’مولوی سعد اﷲ حرامزادہ ہے۔‘‘(حوالہ اخبار الفضل ۲۲؍جولائی ۱۹۳۳ئ)’’مولوی ثناء اﷲ کتا۔‘‘(اعجاز احمدی ص۲۳، خزائن ج۱۹ص۱۳۲) ’’بدبخت مولویوں کا منہ کالا۔‘‘(ضمیمہ انجام آتھم ص۵۸، خزائن ج۱۱ص۳۴۲) ’’جو شخص ہماری فتح کا قائل نہیں ہوگا تو صاف سمجھا جائے گا کہ اس کو ولد الحرام بننے کا شوق ہے۔ حرام زادوں کی یہی نشانی ہے۔‘‘ (انوار الاسلام ص۳۰، خزائن ج۹ص۳۱) ’’مولوی ثنا ء اﷲ ابوجہل۔‘‘ (ضمیمہ حقیقت الوحی ص۲۶، خزائن ج۲۲ص۴۵۸) اہل حق کو گالیاں دینا ہے بس تیرا شعار تیرے قول و فعل کا ہرگز نہیں کچھ اعتبار