احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
مریدوںمیں اپنی صداقت کا خوب ڈھنڈورا پیٹتے۔ مثلاً یہی الہام ’’شاتان بذبحان‘‘ یعنی دو بکریاں ذبح کی جائیں گی، کو دیکھ لیجئے کہ اپنے گول مول ہونے میں نظیر نہیں رکھتا۔ دنیائے جہاں کا سب سے بڑا کاذب بھی یہ جملہ کہے اور اس کو پیش گوئی ٹھہرائے تو کوئی شخص اس کی تکذیب نہیں کر سکتا۔ کیونکہ یہ گول مول الہام ہر زمان وہر مکان میں صادق آ سکتا ہے۔ قادیان میں دو بکریاں ذبح کی جائیں تو بھی صادق ہے۔ قصور میں ذبح کی جائیں جب بھی۔ لاہور میں کی جائیں جب بھی، پشاور میں کی جائیں تو بھی، کابل میں کی جائیں تب بھی (وغیرہ وغیرہ) اس میں تو جھوٹ کا پہلو نکل سکتا ہی نہیں۔ اس لئے کہ دنیا میں جب تک بکریاں موجود ہیں، ذبح ہوتی رہیں گی۔ خواہ مختلف تقریبات پر ذبح کی جائیں یا یونہی گوشت کھانے کے شوق سے۔ اگر بکریوںسے مراد انسان ہیں تو بھی ہر وقت صادق ہے۔ کیونکہ جب تک دنیا میں انسان رہیںگے، مرتے رہیں گے اور جس امر کی وجہ سے یہ گول مول الہام پیش گوئی بن سکتا تھا، وہ اس میں ہے نہیں کہ دو بکریوں سے مراد مرزا قادیانی کے دو مرید ہیں۔ جو کابل میں ناحق قتل کئے جائیں گے۔ بلکہ اس الہام کے نزول کے تقریباً ۲۳ سال بعد جب مرزا قادیانی کے دو مرید یکے بعد دیگرے کابل میں خاص جرم کے ماتحت قتل کر دیئے گئے۔ تو اس الہام میں یہ معنی ٹھوس دیئے کہ دو بکریوں سے مراد مرزا قادیانی کے یہی دو مرید ہیں، جو کابل میں قتل کئے گئے۔ اے اصحاب دانش و عقل اور اے ارباب علم و فضل! ان لوگوں کی عقل کا ماتم کیجئے۔ جو اس قسم کے گول مول بے معنی اور بے مغز خود ساختہ الہاموں کا نام پیش گوئی رکھتے ہیں اور جو لوگ علوم شرعیہ سے ناواقف ہیں۔ ان کی ناواقفیت سے ناجائز فائدہ حاصل کرکے اپنی جھوٹی نبوت کا ڈھونگ رچاتے ہیں۔ اے مرزائی دوستو! اگر کوئی مدعی نبوت آپ سے یہ کہے کہ میں نے یہ پیش گوئیاں کی ہیں۔ اگر یہ سچی نکلیں تو مجھے بھی سچا تسلیم کرلینا وہ پیش گوئیاں یہ ہیں۔ ۱… دو بیل خرید کئے جاویں گے۔ ۲… دو درخت لگائے جاویں گے۔ ۳… دو مکان تعمیر کئے جائیں گے۔ ۴… دو روٹیاں کھائی جائیں گی۔ اور وہ قبل از وقت اس کی کوئی کسی قسم کی تشریح نہیںکرتا۔ تو میرے دوستو خدا لگتی کہنا کہ