احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
حدیث ہذا عیسیٰ علیہ السلام کی حیات و نزو من السماء کی بین دلیل ہے۔ کیونکہ رسول اﷲﷺ فرما رہے ہیں کہ عیسیٰ علیہ السلام میرے خلیفہ ہیں۔ ان کے نازل ہونے پر تمام روئے زمین پر ایک مذہب اسلام ہوگا۔ باقی جملہ ادیان باطلہ ختم ہو جائیں گے۔ اگر اس سے مراد مرزا قادیانی ہیں، جو مثیل مسیح ہونے کے مدعی ہیں۔ تو مرزا قادیانی کی آمد سے تو فرق باطلہ کی تعداد بجائے گھٹنے کے اوربڑھ گئی۔ لہٰذ امرزاقادیانی کے کاذب ہونے میں کیا شک و شبہ باقی رہا۔ تفسیر خارن میں تحت آیت:’’بل رفعہ اﷲ الیہ‘‘ مرقوم ہے:’’قال ابن عباس ما من احد قبل موت عیسیٰ وذالک عند نزولہ من السماء فی اخرالزمان فلا یبقی احد من اھل الکتاب الاامن بعیسیٰ حتی تکون الملۃ والحدۃ وھی ملۃ الاسلام‘‘ ترجمہ وہی ہے جو اوپر مذکور ہوا۔ ناظرین باتمکین!دلائل مندرجہ بالاسے بخوبی واضح ہوگیا کہ مرزائی مذہب بالکل جھوٹا لغو اورباطل ہے اور اس کا بانی مدعی نبوت دجال و کذاب ہے۔مرزا غلام احمدقادیانی نے اول ولایت کا دعویٰ کیا۔ پھر تمام اولیاء اﷲ سے جو اس وقت موجود تھے، تفوق اور بڑائی کا اشتہار دیا کہ میں سب سے اعلیٰ و اولیٰ ہوں۔ پھر کبھی مثیل آدم اور کبھی مثیل نوح،کبھی ابراہیم و یوسف اور کبھی موسیٰ و داؤد ہوئے۔ آخر نوبت بایں جارسید کہ عیسیٰ علیہ السلام کو مارکر ان کے عہدہ پرہاتھ صاف کیا اور مسیح موعود بن بیٹھے۔ لیکن یہ نہ سمجھے کہ جس کو خدا نہ بنائے وہ کچھ بھی نہیں بن سکتا۔ یہ جملہ دعاویٰ مرزا قادیانی کے ان کے اشتہارات و رسائل سے ظاہر ہیں۔ دیکھو (ازالہ اوہام ص۲۵۳، خزائن ج۳ ص۲۲۷، توضیح مرام ص۱۸،۱۹، خزائن ج۳ ص۶۰، فتح الاسلام ص۱۵،۱۹، خزائن ج۳ ص۱۰ تا۱۲) براہین احمدیہ میں آپ مسیح موعود ہونے کا دعویٰ کر چکے تھے۔ پھر ازالہ اوہام میں ایک اور نیا دعویٰ کیا جو مراق مرزا کی بین دلیل ہے۔ چنانچہ فرماتے ہیں کہ بار بار یا احمد کے خطاب سے مخاطب کرکے مکمل طور پر اﷲ تعالیٰ نے مرزا قادیانی کو مثیل سردار انبیاء الاصفیاء حضرت مقدسﷺ قرار دیا۔ دیکھو (ازالہ اوہام حصہ اوّل ص۲۵۳،۲۵۴، خزائن ج۳ ص۲۲۷،۲۲۸) کبھی کہلایا مجھے الہام ہوا ہے:’’انا انزلناہ قریبا من القادیان‘‘ (ازالہ ص۷۵، خزائن ج۳ ص۱۳۹) اسی برتے پر یہ لوگ احادیث کا انکار کرتے اورطرح طرح کی تاویلات کر کے مناظروں و مباحثوںمیں مغالطہ دیتے اور ابلہ فریبی کرتے ہیں۔ اکثر مغالطوں کے جوابات تو بفضلہ تعالیٰ نے یہاں درج کر دیئے ہیں۔ اگر مزید تردید و دلائل منظور ہوں تو مندرجہ ذیل کتب و رسائل ملاحظہ ہوں۔