قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
جذبا ت میں آگئے اورحضرت انسؓ کی آنکھوں کوچومنے چاٹنے لگے۔ پھرکچھ دیربعد دریا فت کیا کہ اے حضرت انسؓ!ان ہاتھوں نے نہ معلوم کتنی مرتبہ خدمت رسول کی سعادت حاصل کی ہوگی،حضر ت انسؓ نے جب اثبات میں جوا ب دیا،توپھرجذبات سے مغلوب ہوکرحضرت انس ؓکی دست بوسی کرنے لگے۔ پھرکچھ دیربعدحضرت ثابت بنانیؒ مخاطب ہوکرفرمانے لگے’’اے استاذِ محترم! آپ کے ان پیروں نے نہ معلوم کہاں کہاں اور کب کب اپنے پیروں کو اتباع نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں کھپایا ہوگا، اس پر حضرت انسؓ نے اثبات میں جواب دیا تو ثابت بنانیؒ ؒقدم بوسی کرنے لگے۔ حضرت انسؓ نے اپنے اس شاگرد کی والہانہ اور عاشقا نہ اداؤں کو دیکھ کر فرمایا ’’ آؤ! جب تم ان آنکھوں اور ہاتھوں اور پیروں کی اتنی قدر کرتے ہو، جس کو حضور پرنور سے نسبت ہے ،تو ہم کو حضورصلی اللہ علیہ وسلم سے ایسے تین قیمتی جواہر پارے ،جو کسی نے نہیں سنے ہم تم کو بتلاتے ہیں کہ، ایک مرتبہ آقا مدنی نے مجھ کو مخاطب کرکے کہا : (۱) اپنے آپ کو اسباغ وضو یعنی اتمام وضو کا عادی بناؤ ،عمر میں برکت ہوگی۔ (۲) سلام کو عام کرو،نیکیوں میں اضافہ کا ذریعہ ہے۔ (۳) قرآن کی تلاوت کو اپنی طبیعت ِثانیہ بنالو،جنت میں میری رفاقت نصیب ہو گی۔ ہم سب نبی رحمتؐ کی شانِ رحمت سے لبریز ہو کر، ان سطور کو پڑھیں اورجذبۂ عمل پیداکرکے باوضو رہنے، سلام کو عام کرنے اورتلاوت قرآن کاعادی بننے کاارادہ کریں ، اللہ ہم سب کی مدد فرمائے۔آمین! )()()()()()(