قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
درستگی پورے ادارے کی انتظامی درستگی اوراستحکام کا باعث ہے‘‘: ٭ نظامِ تعلیم:کیوں کہ اس کے ذریعہ مقصد حصول تعلیم کے جذبے کو تسکین ملتی ہے۔ ٭ نظامِ مسجد: کیوں کہ اس کے ذریعہ تربیتی روحانی غذافراہم ہوتی ہے۔ ٭ نظامِ مطبخ: کیوں کہ اس کے ذریعہ جسمانی اورمادی غذا فراہم ہوتی ہے۔ (۷)…یہ بھی حضرت وستانوی کا ملفوظ ہے جو نظم وضبط کو بر قرار رکھنے کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے کہ’’ مجرم کو چھوڑا نہ جائے اور غیر مجرم کو چھیڑانہ جائے‘‘۔ (۸)…یہ قیمتی جواہر پارہ بھی اپنی کشکولِ انتظامی میں محفوظ کرلیں کہ ہرکام کرنے والے کی قدر کی جائے،نہ کرنے والے کی فکر کی جائے۔یہی ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا اسلوب تربیت ہے۔(جیساکہ واقعۂ حضرت خالدبن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ) (۹)…کسی ماتحت سے عدم موافقت کی بنیاد پراس کی کردارکُشی نہ کی جائے ،کیوں کہ کردارکُشی کا گناہ خودکُشی سے بڑھ کر ہے۔ (۱۰)…یہ دو ر؛قحط الرجال کاہے، نیز ہر آدمی اپنی عزتِ نفس کی حفاظت چاہتا ہے ، اس لیے ہرصاحب صلاحیت سے کام لیاجائے ،صرف ایک متعین فردسے کام نہ لیاجا ئے۔ ہمارے حضرت کا ذوق اورنظریہ یہ ہے کہ کام کرنے والوں سے محاسبۂ اعمال تو کیاجائے کمزوری اورضعف کے ازالہ کے مواقع فراہم کئے جائیں مگر آدمی ٹوٹنے نہ پا ئے یہی راز ہے کہ تقریباً ہزاروں علماء کا قائد اللہ نے آپ کوبنارکھا ہے۔(الحمدللہ علی ذالک) (۱۱)…اجتماعی کاموں کی کامیابی کے تین بنیادی اصول ہیں ،جسے ہر ناظم اپنے مدرسین کے درمیان بار بار مذاکرہ کرکے عملی جامہ پہنائے : (۱) اتحادِ قلوب؛ جس سے نفاق سے حفاظت ہوتی ہے۔ (۲) اتحادِ فکر؛ جس سے فکری یکسانیت پیدا ہوتی ہے۔