قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
٭ یومیہ مخصوص مقدار میں انشاء پردازی کا مکلف بنایا جائے۔ ٭ مشہور اُدباء کے ادبی شہ پاروں سے اقتباس دیاجائے۔ ٭ مشہور شعراء کے منتخب اشعار یاد کرائے جائیں ۔ معقولی اور منطقی کتب میں مندرجہ ذیل امور کا پاس ہو: ٭ فنی اصطلاحات کو ازبر کرانا۔ ٭ قدیم تعبیرات کو جدید انداز میں پیش کرنا۔ ٭ معقول کو محسوس بناکر پیش کرنے کی کوشش کرنا، جنس، نوع، فصل کوعام بول چا ل میں منطبق کرنا،مثلاً:اتحادکی طاقت مضبوط ہے،مضبوط طاقت امن پیداکرتی ہے،اتحاد کی طاقت امن پیدا کر تی ہے۔ کتب نقلیہ میں : ٭…کتب ِتفسیریہ میں وجوہِ مقدرات، کسی مشہور قاری سے رجوع کر کے قراء اتِ مختلفہ متواترہ کی وجوہات۔ نحو ِقرآنی ،بلاغت ِقرآنی اور احکاماتِ مستنبطہ بالآیات کا اہتمام ہو۔ ٭…کتب ِاحادیث میں مذاہب ائمہ ودلائل کو بقدر ضرورت ذکر کرکے طلباء میں اپنے مسلک کی بصیرت پیدا کی جائے، مگر مزاج میں تعصب نہ ہو کہ کسی امام کی تردیدمیں توہین ِکلام ِرسول کی بوآنے لگے۔ ٭…کتاب الآداب ،کتاب الزہد والرقاق ،اشراط الساعۃ ،اصلاح ِمعاشرہ کے سلسلے کی روایات کو حفظ یاد کرنے کی ترغیب وتشویق کی جائے۔ ٭…دلوں میں تعظیم ِمحدثین پیدا ہو ،صحابہ کا بلند مقام اجاگر ہو، محبت ِنبویہ قلوب میں آبا د ہوجائے ،عشق ِرسول جاگ اٹھے اور ہر مخاطب زبانِ قال وحال سے یہ بول اٹھے کہ ؎ فدا ہوں آپ کی کس کس ادا پر ادائیں لاکھ ہیں بے تاب دل ایک